حقوق نسواں کے دفاع کيلئے لازمي اصول



دريچہ

ايران سميت ديگر اسلامي ممالک ميں اسلام کي طرف سے خواتين کيلئے تعين شدہ حقوق ،حدود اور تعليمات و احکام کي رعايت نہيں کي جاتي ہے ۔ خواتين کے حقوق کے اثبات و نفاذ کيلئے جو کوشش کي جائيں اُنہيں مغرب سميت تمام ممالک ميں خواتين کي فعاليت پر توجہ ديتے ہوئے اُن کے پروپيگنڈے سے متاثر نہيں ہونا چاہيے ۔

مغرب ہميشہ اِس بات کي کوشش کرتا رہتا ہے کہ کسي بھي طرح خواتين کي تحريکوں اورفعاليت کے پرچم کو اپنے ہاتھ ميں لے تاکہ اس طرح خواتين کے بارے ميں ہونے والي واقعي اور فطري اصلاحات کا راستہ روک سکے ۔

اسلامي نظام ميں حقوق نسواں پر تحقيق کرنے والے افراد کو جن اصولوں کو ہر صورت ميں مدنظر رکھنا چاہيے اُن ميں اسلامي احکام کي پابندي ، اسلامي آئيڈيل کي طرف توجہ،دوسروں کي تقليد اور ان کے عمل کو ديکھ کر حواس باختہ ہونے سے پرہيز کرنا، اخلاقي اور معنوي رشد کي طرف توجہ ، عفت و حيا کے تقاضوں کو پورا کرنا،گھرانے اورخاندان کي بنيادوں کو مستحکم بنانا،خواتين کي خاص زنانہ فطرت اور طبيعت و مزاج پر بھرپور توجہ دينا اور خواتين پر ہونے والے ظلم و ستم کو بالخصوص گھر ميں روکنا شامل ہيں ۔

اِن اصولوں کي رعايت اورپابندي ، خواتين کے دفاع کي تمام تحريکوں کو کامياب اورنتيجہ مطلوب تک پہنچائے گي۔ اس ليے کہ اسلام ، بشري زندگي کے مختلف ميدانوں ميں مردو عورت کي حقيقي اور فطري ضرورتوں کا جواب دينے کي پوري پوري صلاحيت رکھتا ہے ۔

 

پہلي فصل

خواتين سے متعلق فعاليت و جدوجہد کے اغراض و مقاصد

اسلامي انقلاب کي کاميابي ميں خواتين کا کردار



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 next