حقوق نسواں کے دفاع کيلئے لازمي اصول



افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مغرب ميں اس آزادي سے جومعني سمجھا گيا ہے وہ غلط اور نقصان دہ ہے يعني يہي خاندان ( کي ظاہري) قيد وبند ١ سے آزادي ، مرد کے مطلق نفوذ سے آزادي حتيٰ شادي ، خاندان کي تشکيل اور اوراولاد کي تربيت کي قيد سے آزادي۔ جہاں بھي يہ امور شہوت راني و جنسي خواہشات کي آزادنہ تکميل کے مقابلے ميںسامنے آتے ہيں تو اپني شہوت پرستي کو آزادي کا نام دے ديا جاتا ہے نہ کہ آزادي کا صحيح معني ان کے پيش نظر ہو ۔ لہٰذا آپ ملاحظہ کيجئے کہ مغرب ميں کي جانے والي آزادي کي گفتگو ميں اسقاط حمل کي آزادي بھي شامل ہے ۔ يہ بہت ہي اہم نکتہ ہے جو ظاہر ميں بہت ہي سادہ ليکن در حقيقت بہت ہي خطرناک اور بہت زيادہ قابل ِ اہميت ہے ۔ اسقاط حمل کي آزادي کا نعرہ و مطالبہ آج مغرب ميں بہت عام ہے لہٰذا اس مسئلے کو آزادي نسواں کي تحريک کے زمرے ميں بيان کيا جاتا ہے ۔

١ مغربي خانداني نظام زندگي ميں جہاں مياں بيوي اپني جنسي اور ديگر خواہشات کي تکميل کيلئے ايک دوسرے پر اکتفا نہيں کرتے تو ايک مياں يا بيوي پر اکتفا کرنا يا ديگر خانداني قوانين کي پابندي کرنا خود اہل مغرب کيلئے ايک قسم کي قيدوبند ہے کہ جس سے چھٹکارے کانام وہاں آزادي رکھا گيا ہے ۔ (مترجم)

ايک صحيح نظام، ايک (غلط چيزسے) صحيح مقابلے اور ايک صحيح مطالبے ميں يہ غير ممکن ہے کہ اُس کا ہدف اتنا وسيع ہو اور اُس کا ايک حصہ قطعي طور پر اتنا مضر ہو اگرچہ ممکن ہے کہ کچھ اور حصے مفيد ہوں لہٰذا اس سے بہتر مناسب ، تر اورصحيح شعار کي تلاش ميں نکلنا چاہيے ۔

ميري گفتگو کا اصلي محور آپ محترم خواتين مخصوصاً جوان لڑکياں ہيں کہ آپ اس دنيا ميں لمبي زندگي گزاريں گي لہٰذا آپ کو چاہيے کہ اس دنيا ميں خداوند عالم نے انساني کمال کيلئے جو امکانات رکھے ہيں اُن سے صحيح استفادہ کريں، اُن کي صحيح شناخت حاصل کريں اور ان کے صحيح راستے سے آشنا ہوں ۔ اِس کيلئے آپ کو فکر کرنے کي ضرورت ہے ۔ اگر آپ کيلئے خواتين سے ظلم کے خاتمے کا مسئلہ بيان کيا جائے گا تو آپ کو جاننا چاہيے کہ جو کچھ بيان کيا جارہا ہے وہ کيا ہے اور جو چيز آپ کيلئے لازمي ہے وہ کيا ہے؟اور جو آپ کيلئے نقصان دہ ہے وہ کيا امور ہيں؟ لہٰذايہ نکتہ آپ کيلئے بہت اہميت کا حامل ہے ۔

 

٣۔ جدوجہد ، تقليدي اور کسي سے متاثر نہ ہو

ہر اجتماعي تحريک اُس وقت صحيح کہلائے جانے کي مستحق ہے اور اُس وقت صحيح نتائج کو حاصل کرے گي کہ جب وہ عقل وخرد، غوروفکر، تشخص کي قوت،مصلحت شناسي اور عقل و منطقي اصولوں پر قائم ہو ۔

حقوق زن کے اثبات ونفاذ کيلئے چلائي جانے والي ہر تحريک ميں انہي مطالب کو مدنظر رکھنا چاہيے، يعني ہر قسم کي تحريک کو عاقلانہ بنيادوں اور عالم ہستي کے حقائق کے مطابق يعني مرد و عورت کي جداگانہ طبيعت و مزاج اور فطرت سے آشنائي،مرد اورخواتين کي اپني اپني خاص ذمہ داريوں اور مشاغل کي پہچان اور ہر اُس چيز کي شناخت کے ہمراہ ہو جو اُن کے درميان مشترک ہوسکتي ہے، انجام پانا چاہيے اور يہ کوشش اور جدوجہد کسي سے متاثر ا ورتقليدي نہ ہو ۔ اگرکوئي تحريک کسي دوسري تحريک سے متاثر ہو اوراندھي تقليد پر اُس کي بنياد رکھي جائے تو وہ نقصان دہ ثابت ہوگي۔

اگر کچھ لوگ ہمارے ملک و معاشرے ميں خواتين اور ان کے حقوق کي اس لئے بات کريں کہ مغربي مجلات يا مغرب کے سياسي افراد کي رپورٹ ميں ايران پر اِس بات کا الزام لگايا جاتا ہے کہ ايران حقوق نسواں کا خيال نہيں رکھتا ہے ، تو اس مقصد کے ساتھ کام کرنا سراسر غلطي ہے ۔ اس ہدف کے ساتھ اس ميدان ميں قدم نہيں رکھنا چاہيے کيونکہ يہ راستہ انحراف وغلطي پر ہي ختم ہوگا۔ اگرہم اس ہدف کے ساتھ خواتين کے دفاع کے ميدان ميں قدم رکھيں کہ ہم کہيں مغرب سے پيچھے نہ رہ جائيں تو يہ غلطي ہے يا اگر اس قصد سے وارد ميدان ہوں کہ وہ ہم پر بري اور منفي نظر نہ ڈاليں يا اس تصور وخيال سے حقو ق نسواں کيلئے اقدامات کريں کہ مغرب و يورپ نے اس سلسلے ميں بالکل صحيح راستے کا انتخاب کيا ہے تو يہ بھي ہماري بہت بڑي غلطي ہے ۔ ان تمام اہداف اور نيت کے ساتھ ميدان عمل ميں قدم رکھنا سراسر غلطي ہے ۔

افسوسناک بات يہ ہے کہ آج ہم کچھ ايسے مقالات کا مشاہدہ کررہے ہيں جو خواتين کے دفاع ميں تحرير کيے جاتے ہيں اور خواتين کے حقوق کے اثبات کيلئے مختلف قسم کي سخن و گفتگو زبا ن پر جاري ہوتي ہيں ليکن يہ سب (مغربي ثقافت ومعاشرے ميں خواتين کيلئے کي جانے والي فعاليت کا) ردّ عمل ہے اور اُن سے مرعوب و متاثر بھي ہے ۔ ان سب کي وجہ يہ ہے کہ چونکہ اہل مغرب فلاں بات کہتے ہيں، اہل يورپ نے اس طرح لکھا ہے اور ہماري طرف فلاں بات کي اس طرح نسبت دي ہے (تو ہم ان کي بات کے مقابلے ميں اس طرح لکھيں گے يا تحرير کريں گے)۔ اگر ہم حقوق نسواں کے بارے ميں اپنے دفاع کيلئے ايسي کوئي بات کريں يا کوئي قدم اٹھائيں تو يہ ہمارا اقدام مکمل طور پر ہميں ہمارے صحيح ہدف سے منحرف کردے گا۔ ہميں تو يہ ديکھنا چاہيے کہ عالم ہستي ميں جو حقائق ہيں وہ کيا ہيں؟ کيونکہ يہ حقائق سب سے زيادہ اسلامي تعليمات ميں موجود ہيں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 next