حقوق نسواں کے دفاع کيلئے لازمي اصول



١ خطبہ نکاح 29/5/2002

٢ خطبہ نکاح 13/3/2002

دينداري ، خاندان کي حقيقي صورت

اسلامي معاشرے ميں مياں بيوي، زندگي کے سفر ميں ايک ساتھ، ايک دوسرے سے متعلق ، ايک دوسرے کي نسبت ذمہ دار، اپني اولاد کي تربيت اور اپنے گھرانے کي حفاظت کے مسؤل اور جوابدہ تصور کيے جاتے ہيں ۔ آپ ملاحظہ کيجئے کہ اسلام ميں گھرانے اور خاندان کي اہميت کتني ہے! ٢

اسلامي ماحول ميں خاندان کي بنياديں اتني مضبوط اور مستحکم ہيں کہ کبھي آپ ديکھتے ہيں دو نسليں ايک ہي گھر ميں زندگي گزار ديتي ہيں اور دادا، باپ اور بيٹا (پوتا) باہم مل کر ايک جگہ زندگي گزارتے ہيں، يہ کتني قيمتي بات ہے! نہ اُن کے دل ايک دوسرے سے بھرتے ہيں اور نہ ايک دوسرے کي نسبت بدبين و بدگمان ہوتے ہيں بلکہ ايک دوسرے کي مدد کرتے ہيں ۔٣

اسلامي معاشرے ميں يعني ديني اور مذہبي فضا ميں ہم مشاہدہ کرتے ہيں کہ دو آدمي ايک طويل عرصے تک باہم زندگي بسر کرتے ہيں اور ايک دوسرے سے بالکل نہيں اُکتاتے بلکہ ايک دوسرے کيلئے اُن کي محبت و خلوص زيادہ ہوجاتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ايک دوسرے کيلئے اُن کي اُلفت، اُنس اور چاہت ميں اضافہ ہوتا رہتا ہے اور يہ سب آثار ، دينداري ،مذہبي ہونے اور خداوند عالم کے بتائے ہوئے احکامات اور آداب اسلامي کي رعايت کرنے کا ہي نتيجہ ہيں ۔٤

اسلام اور اسلامي ثقافت و تمدن ميں خاندان کو دوام حاصل ہے ۔ گھر ميں دادا، دادي اور ماں باپ سبھي تو موجود ہيں جو اپنے پوتے پوتيوں کو اپنے ہاتھوں سے کھلا کر جوان کرتے ہيں ۔ يہي لوگ ہيں جو آداب و رسوم کو آنے والي نسلوں تک منتقل کرتے ہيں اور پچھلي نسل اپنے تاريخي اورثقافتي ورثے کو آنے والي نسلوں کے ہاتھوں ميں باحفاظت تھماتي ہے ۔ ايسے ماحول ميں ايک دوسرے کٹ کر رہنے، تنہائي اور عزت نشيني اختيار کرنے اور مہرباني ومحبت سے عاري سلوک روا رکھنے کے تمام دروازے اس گھر کے تمام افراد کيلئے بند ہيں ٥

---------------

١ خطبہ نکاح 4/4/1998

٢ خطبہ نکاح 9/9/1992

٣ خطبہ نکاح 10/1/1993



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 next