حقوق نسواں کے دفاع کيلئے لازمي اصول



حديث ميں ہے کہ ’’اپنے اور لوگوں کے درميان انسان خود انصاف کرے،جو اپنے ليے پسند کرے وہي دوسروں کيلئے، جسے اپنے ليے ناپسند قرار دے اُسے دوسروںکيلئے بھي ناپسنديدہ قرار دے ۔‘‘

نہ جانے بہو پر ظلم کرنے والے يہ حديث کيوں فراموش کرديتے ہيں؟ کيا ان کي خواہش نہيں ہے کہ ان کي اپني بيٹي دوسرے کے گھر ميں بہو کے عنوان سے سدا سکھي رہے؟ تو يہ اپنے گھر کي بہو کو بھي سکھي رکھيں!جب يہ لوگ چاہتے ہيں کہ ان کي اپني بيٹي سے اُس کے سسرال ميں پيار ومحبت کا سلوک کيا جائے توانہيں چاہيے کہ پرائے کي بيٹي سے بھي پيار و محبت کا سلوک کريں ۔

--------

لہٰذا ہم سب کو ذرا سے انصاف کے ذريعے اپنے ماحول اورگھر کي فضا کو بہتر بنانے کي کوشش کرني چاہيے ۔ اس ساس بہو اوربھابھي نند کے جھگڑے ميں سب سے اہم کردار شوہر کا ہے ۔ دن بھر کي جنگ کي رپورٹ بيوي اپنے شوہر کو دن کے اختتام پر پيش کرتي ہے ۔شوہر کي ذمہ داري ہے کہ وہ اپني بيوي کي صحيح حمايت کرے اور اُس کي ڈھارس باندھے کيونکہ يہ اُس کي بيوي ہے جو اپنا سب کچھ ، گھربار، ماں باپ ، ماضي اور خواب و خيالات سب کچھ چھوڑ کر شوہر کے پاس آئي ہے اور اس کي محبت و چاہت کي طلبگار ہے ۔ اب يہاں اگرشوہر بيوي کي جائز حمايت نہ کرے تو بيوي کا دل ٹوٹ جائے گا۔ لہٰذا شوہر اپنے صحيح طريقے اور اسلامي روش واحکامات کو مد نظر رکھتے ہوئے معاملات کو سلجھائے ۔ والدين اوربہن بھائيوں کا احترام بھي محفوظ رہے اور بيوي بھي خوش رہے ۔ لہٰذا اس ضمن ميں شوہر کي ذمہ داري بہت سنگين ہے ۔اب جہاں تک بہو کے کردار کي بات ہے تو ان شائ اللہ ان تمام مسائل کے بارے ميں ميںايک الگ کتاب آپ کي خدمت ميں پيش کي جائے گي۔(مترجم)

١ نومبر ١٩٩٦ ميں خواتين کي ثقافتي کميٹي کے اراکين سے ملاقات

چوتھي فصل

حقوق نسواں کے دفاع کيلئے تين بنيادي نکات اس مسئلے ميں ميري نظر ميںجو چيز اہميت کے قابل ہے وہ دو تين نکات ہيں اور ميري آپ سے توقع اور خواہش يہ ہے کہ ان نکات پر پوري توجہ ديں ۔

١۔عورت کوعورت اور مرد کو مرد رہنے ديے

پہلي بات

اولاً حقوق نسواں کا مسئلہ کوئي ايسامسئلہ نہيں ہے جو صرف اسلامي جمہوريہ ايران سے ہي مخصوص ہويا ہم يہ خيال کريں کہ اس مسئلے ميں صرف ہم ہي ہيں جو اپنے معاشرے سے لڑرہے ہيں،نہيں! يہ ايک تاريخي جنگ ہے يعني پوري تاريخ ميںواضح دلائل کي روشني ميں عورت ہميشہ مرد کے ظلم و ستم کا نشانہ بني ہے ۔ اس کا ٹھوس ثبوت يہ ہے کہ عورت جسماني لحاظ سے مرد سے کمزور ہے اور يہ بہت واضح و روشن امر ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 next