اسلامى تمدن ميں علوم كى پيش رفت



6)ابن عقيل متكلمين كى مانند خبر واحد كو حجت نہيں سمجھتے تھے  _ جبكہ ابن جنيد اصحاب الحديث كى مانند ان احاديث كى حجيت ÙƒÛ’ قائل تھے رجوع كيجئے '' سيد حسين مدرسى طباطبائي ØŒ مقدمہ اى بر فقہ شيعہ ØŒ مترجم ص 2 41 _

ان دو بزرگوں ÙƒÛ’ فقہ پر عميق اثرات مرتب ہوئے  _ تيسرا علمى رجحان متكلمين كى فقہ كى شكل ميں ہے جناب شيخ مفيد اس گروہ كى ممتاز شخصيات ميں سے ہيں (1)

3 _ تلفيق (آپس ميں ملانے ) كا دور: شيخ الطانفہ ابوجعفر محمد بن حسن طوسى (2) Ù†Û’ فقہ ميں اہل حديث اور متكلمين ÙƒÛ’ رجحانات كو تلفيق كيا اور كوشش كى فقہ ÙƒÛ’ عقل سے مربوط پہلوؤںكو محفوظ ركھتے ہوئے احاديث كى حجيت ثابت كريں انہوں Ù†Û’ اپنے وسيع آثار Ùˆ كتابوں ÙƒÛ’ ساتھ شيعہ فقہ ميں بہت سے نئے افق روشن كئے_ شيخ الطائفہ كى اہم فقہى آراء كا ÙƒÛ’ ان ÙƒÛ’ آثار ميں مطالعہ كيا جاسكتاہے (1) النہاية فى مجرد الفقہ Ùˆ الفتاوى (2) المبسوط (3) الاستبصار (4) تہذيب الاحكام_ فقہ تفريعى اور فقہ تطبيقى كى تقسيم انكے ہى كارناموں ميں سے ہے  _ يہ فقہى مكتب تين صديوں تك شيعہ دنيا پر حكمرانى كرتا رہا شيخ طوسى ÙƒÛ’ علاوہ اس دور كى اہم ترين شخصيات جناب قطب الدين راوندى (3) اور ابن شہر آشوب ہيں (4)

4_مكتب تلفيقى پرتنقيد كا دور: شيخ طوسى كے سوسال بعد فقہاء كے ايك گروہ نے كوشش كى كہ متكلمين كے فقہى مكتب كو زندہ كيا جائے اس ليے انہوں شيخ طوسى كے مكتب تلفيق پر تنقيد كى اس دور كى مركزى شخصيت ابن ادريس حلى (5) ہيں_

5_مكتب تلفيق كى اصلاح اورارتقا كا دور: شيخ طوسى كى فقہ بے پناہ جدت كے باوجود نظم، ترتيب اور اصلاح كى محتاج تھى بالخصوص انكے مكتب كے ناقدين نے بہت زيادہ ان پر اعتراضات كيے تھے ،اسى بناء پر

----------------------------

1) انہوں بہت شدت كے ساتھ ابن جنيد كى فقہى روش كا مقابلہ كيا رجوع كيجئے مثلا '' مفيد ، المسائل الصاغانيہ والمسائل السروية''_

2)رجوع كيجئے محمد بن حسن طوسى '' الخلاف'' تہران _

3)فقہ القرآن كى تصنيف كے علاوہ نہاية پر چند شروح بھى تحرير كيں _

4)متشابہہ القرآن و مختلفہ كے مصنف _



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 next