اسلامى تمدن ميں علوم كى پيش رفت



اہل سنت كے تيسرے فقہى مكتب كو ابوعبداللہ محمد بن ادريس شافعى (2) (204 _ 150 قمرى ) نے تشكيل ديا وہ چونكہ دونوں حنفى اور مالكى مذاہب كے بارے ميں معلومات ركھتے تھے اسى ليے انہوں نے كوشش كہ ان دو مذاہب ميں اساسى امتزاج پيدا كيا جائے اور اس امتزاج اور وحدت پر جديد فقہ كو تشكيل ديا جائے (3) ليكن اسكے ساتھ ساتھ انہوں نے حنفى مكتب كے استحسان اور مالكى مكتب كى استصلاح كى بھى مخالفت كي_ انہوں نے اپنى فقہى آراء كے اساسى قواعد كو اصول الفقہ كے متعلق ايك رسالہ ميں تحرير كيا _ مصر ميں صلاح الدين ايوبى كے ذريعے فقہ شافى رائج ہوئي (4) اور اس فقہ كے عراق اور مكہ ميں بھى حامى موجودہيں (5)

اہل سنت كا چوتھا فقہى مكتب احمد بن حنبل (6) (241 _ 164 قمري) كى طرف منسوب ہے جو فقہ حنبلى ÙƒÛ’ عنوان سے مشہور ہے  _ احمد بن حنبل علماء حديث ÙƒÛ’ بڑے مفكرين ميں سے شمار ہوتے ہيں انہوں Ù†Û’ شافعى

-------------------------

1)كاظم مدير شانہ چى ، علم الحديث، مشہد ص 36_

2)محمد ابوزہرہ ، امام شافعى حياتہ و عصرہ و آرا و فقہہ ، قاہرہ_

3) ج م عبدالجليل ، تاريخ ادبيات عرب، ترجمہ آذر تاش آذرنوش ، تہران ص 175_

4)قيس آل متين ، سابقہ ما خذ ، ج 5 ص 5_

5) بوجينا غيانة ، سابقہ ما خذص 174_

6)ذائرة المعارف بزرگ اسلامى ج 6 ، ذيل احمد بن حنبل_

كے ہاں درس پڑھا (1) تيس ہزار احاديث پر مشتمل حديث كى مسند لكھ كر دوسروں كو اپنى طرف متوجہ كرليا(2)انكى فقہ كى بنياديں كتاب ، سنت ، صحابہ كے فتاوى ، قياس، استحسان ، مصالح او رذرايع سے تشكيل پائيں انكے مذہب كے سب سے زيادہ پيروكار حجاز ميں ہيں (3)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 next