حقيقت شيعه



آپ نے فرمايا: کيوں؟ ميں نے کہا کہ وہ اپني امت ميں سب سے اعلم تھے۔

آپ Ù†Û’ فرمايا: ميرے وصي ميرے اسرار کا مرکز، ميرے بعد سب سے عظيم ہستي، ميرے وعدوں Ú©Ùˆ پورا کرنے والے ميرے قرضوں Ú©Ùˆ ادا کرنے والے علي ابن ابي طالب  ہيں۔[41]

بعض اصحاب کرام نے ان حقيقتوں کا اظہار بھي کيا ہے جو انھوںنے نبي کريم سے درک کيا تھا اور براہ راست جن حقائق کا مشاہدہ کيا تھا۔

بعض لوگوں نے ابن عباس سے سوال کيا: کہ علي کون تھے تو ابن عباس نے کہا: رسول اکرم کي قرابت داري کے ساتھ ساتھ علم، حکمت، شجاعت و شہامت آپ ميں کوٹ کوٹ کر بھري ہوئي تھي۔[42]

عمروبن سعيد بن عاص کہتے ہيں کہ ميں Ù†Û’ عبد اللہ بن عياش بن ابي ربيعہ سے پوچھا کہ، لوگ حضرت علي  ہي Ú©ÙŠ کيوں گاتے ہيں يعني کيوں لوگ انھيں Ú©ÙŠ طرف Ú©Ú¾Ù†Ú†Û’ Ú†Ù„Û’ جاتے ہيں؟ انھوں Ù†Û’ کہا بھتيجے! علي، علم Ú©Û’ غير مفتوح بلندي کا نام ہے جو چاہو حاصل کرسکتے ہو، وہ خاندان کا سخي ØŒ اظہار اسلام ميں پيش قدم، داماد رسول ،سنت رسول سے آگاہ، ميدان جنگ ميں بے خوف Ù„Ú‘Ù†Û’ والا اور بخشش ميں کريم ہے۔[43]

عبد الملک بن سليمان کہتے ہيں کہ ميں Ù†Û’ عطاء سے کہا کہ اصحاب محمد ميں علي سے زيادہ کوئي جاننے والا تھا؟ تو انھوں Ù†Û’ کہا:  â€Ù„اواللہ لااعلم“  بخدا مجھے کسي کا علم نہيں۔[44]

خود امير المومنين فرمايا کرتے تھے: مجھ سے کتاب خدا (قرآن) کے بارے ميں پوچھو اس ميں کوئي ايسي آيت نہيں جس کے نزول کے بارے ميں مجھے علم نہ ہو کہ يہ آيت رات ميں ا تري يا دن ميں وادي ميں آئي يا پہاڑ پر۔[45]

ابن عباس سے روايت ہے کہ عمر Ù†Û’ کہا: ”اقضانا عليٌّ“ ہم ميں سب سے بہتر فيصلہ کرنے والے علي  ہيں۔[46]

ابن مسعود کہتے ہيں کہ ہم آپس ميں بات کيا کرتے تھے کہ اہل مدينہ ميں سب سے بہتر فيصلہ کرنے والے علي ابن ابي طالب  ہيں۔<[47]

ان ميں سے کوئي ايک بھي ايسا نہيں ہے جو رسول کے اس قول ”علي ميري امت کے بہترين قاضي ہيں“ کا گواہ نہ ہو۔<[48]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next