حقيقت شيعه



انھوں نے گھوڑوں کو ايڑ لگائي اور خندق کے پاس آکر کھڑے ہوگئے جب خندق ديکھي تو کہا کہ رب کي قسم يہ تو ايک قسم کي چال ہے عربوں ميں اس طرح کي چال کسي نے نہيں چلي۔

انھوں Ù†Û’ خندق کا ايک چکر لگايا جہاں سے خندق تنگ نظر آئي اس طرف Ú†Ù„ Ù¾Ú‘Û’ اور وہاں پہونچ کر ان Ú©Û’ جانور رک گئے، حضرت علي  Ù†Û’ اپنے Ú©Ú†Ú¾ ہمراہيوں Ú©Û’ ساتھ ان Ú©Ùˆ جاليا، جس جگہ وہ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº سميت پريشاني ميں مبتلا تھے، ان Ú©Û’ شہسوار Ø¢Ú¯Û’ Ø¢Ú¯Û’ اور ان Ú©Û’ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ قدم سے قدم ملا کر Ú†Ù„ رہے تھے۔

عمروبن عبدود جنگ بدر ميں شريک تھا او رزخمي ہوگيا تھا جس Ú©Û’ سبب احد ميں نہيں آسکا تھا جنگ خندق ميں حالات کا جائزہ لينے Ú©Û’ لئے باہر آيا تھا اوراپنے Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú©Ùˆ روک کر مبارز Ùˆ مقابل Ú©Ùˆ طلب کيا، حضرت علي  اس Ú©Û’ مقابل Ú©Ùˆ Ù†Ú©Ù„Û’ اور اس سے کہا کہ عمرو تم Ù†Û’ قسم کھا رکھي ہے کہ جب بھي کسي قريشي سے جنگ ميں مڈبھيڑ ہوگي تو اس Ú©ÙŠ دو شرطوں ميں ايک شرط Ú©Ùˆ ضرور قبول کروگے۔

اس نے کہا: ہاں، بالکل ايسا ہي ہے۔

آپ نے فرمايا: ميں تجھ کو خدا و رسول اور راہ اسلام کي طرف دعوت ديتا ہوں۔

اس نے کہا: مجھے ان سب چيزوں سے کوئي واسطہ نہيں ہے۔

آپ نے فرمايا: تو ميري دوسري پيشکش يہ ہے کہ تو گھوڑے سے نيچے اتر آ۔

اس نے کہا: بھتيجے ايسا کيوں؟خدا کي قسم ميں تم کو قتل کرنا نہيں چاہتا۔

تو امير المومنين  Ù†Û’ فرمايا: خدا Ú©ÙŠ قسم ميں تجھ Ú©Ùˆ قتل کرنا چاہتا ہوں۔

عمرو کا چہرہ سرخ ہوگيا وہ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ سے کود پڑا اور اس Ú©Ùˆ زخمي کرديا اور اس Ú©Û’ چہرے پر Ú©ÙˆÚ‘Û’ سے مارا اس Ú©Û’ بعد حضرت علي  Ú©ÙŠ جانب بڑھا، دونوں سپاہي پيدل حملوں Ú©ÙŠ ردو بدل کرنے Ù„Ú¯Û’ آپ Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ قتل کرديا اور اس Ú©Û’ ساتھيوں Ú©Û’ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ ہنہناتے ہوئے سوار سميت بھاگ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوئے۔[53]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next