حقيقت شيعه



ميں نے کہا کہ کيا ہم حق اور ہمارے دشمن باطل پر نہيں ہيں؟

ابوبکر نے مثبت جواب ديا، تو ميںنے کہا کہ تو پھر ہم اپنے دين ميں کيوں رسوا ہوں؟۔

ابوبکر نے کہا: اے مرد! وہ اللہ کے رسول ہيں اور وہ معصوم ہيں اور اللہ ان کا ناصر و مددگار ہے ان سے متمسک اور ان کے ہمرکاب رہو، واللہ وہ حق پر ہيں۔

ميں نے کہا کہ کيا انھوں نے يہ نہيں کہا تھا ايک دن اپنے گھر لوٹيں گے اور خانہٴ خدا کا طواف کريں گے ابوبکر نے کہا: ہاں ۔

ابوبکر نے کہا: کيا انھوں نے يہ خبر دي تھي کہ اس سال خانہٴکعبہ جاؤ گے؟ ميں نے کہا، نہيں۔

ابوبکر نے کہا: وہ سال آنے والا ہے اور تم طواف کرو گے۔

عمر کہتے ہيں کہ ميں نے ابوبکر کے منشور پر عمل کيا۔

جب حديبيہ کے دستاويز پر دستخط ہوگئي تو آپ نے اصحاب کو مخاطب کر کے فرمايا: اٹھو قرباني کرو! اور سر کے بال تراشو، کوئي ايک بھي نہ اٹھا يہاں تک آپ نے اس جملہ کو تين بار دہرايا، پھر بھي جب کوئي اپني جگہ سے نہ ہلا تو آپ ام سلمہ کے خيمہ ميں تشريف لے گئے اور سارا ماجرا بيان کيا تو ام سلمہ نے کہا کہ يارسول اللہ کيا اس بات کو پسند فرماتے ہيں؟ آپ خيمہ سے باہر تشريف لے جائيں کسي سے کلام تک نہ کريں قرباني کريں اور اپنے سر کے بال ترشواليں؟

آپ باہر آئے کسي سے کوئي کلام نہيں کيا اور قرباني کي، سر کے بال ترشوائے، جب لوگوں نے ديکھا تو قرباني پيش کي اور ايک دوسرے کے سر کے بال تراشے، کيفيت کچھ يوں تھي کہ شدت غم اور بے چيني کے سبب ايک دوسرے کے قتل کے درپے ہوگئے تھے۔[12]

يہ حادثہ خود اس بات کا غماز ہے کہ اصحاب کے نظريات مختلف اور متعدد تھے جب پيغمبر نے عمر بن الخطاب سے کہہ ديا تھا کہ وہ اللہ کے رسول ہيں اور انھوں نے کبھي خدا کي نافرماني نہيں کي تو عمر کے لئے پيغمبر کے موقف کو ثابت کرنے کے لئے اتنا کافي تھا، اس کے علاوہ پيغمبر نے يہ بھي بتا ديا تھا کہ وہ عنقريب اپنے گھر لوٹيں گے اور خانہٴ خدا کا طواف کريں گے اس سال يہ کام نہيں ہوسکتا عمر کے لئے رسول کا اتنا جواب کافي نہيں تھا! جو وہ اطاعت نبوي کے بجائے عمل رسالت پر تبصرہ کرنے لگے، بلکہ وہ ابوبکر کے پاس گئے اور وہي بات من و عن دہرائي اور بات تو اس وقت اور بگڑ گئي جب اصحاب نے اطاعت رسالت سے انکار کرديا، اور قرباني و حلق (سر کے بال تراشنے) سے منع کرديا اس کے بعد تو حکم رسالت کي مخالفت زوروں پہ شروع ہوگئي يہاں تک کہ رسول نے علي الاعلان تکليف اور مخالفت کو لوگوں کے سامنے بيان کرنا شروع کرديا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next