حقيقت شيعه



يہ بات اور واضح ہوجاتي ہے ان اصحاب کے اقوال سے جو بريدہ کو اکسا رہے تھے کہ رسول کے پاس جاکر شکايت کرو تاکہ علي رسول کي نظروں سے گر جائيں پھر رسول غيض و غضب کي صورت ميں باہر آئے تھے اوراصحاب کو مخاطب کرکے فرمايا تھا : ”جس نے علي کو اذيت دي اس نے خود رسول اکرم کو اذيت دي“

جابر بن عبداللہ سے روايت ہے کہ (يوم الطائف) طائف کے روز جب رسول اور علي کي سرگوشي طولاني ہوگئي تو لوگوں کے چہرے پر ناپسنديدگي کے آثار نماياں تھے، لوگوں نے (طنزاً) کہا کہ اس دن تو سرگوشي بہت طولاني ہوگئي۔

رسول نے فرمايا: ميں نے علي سے (نجويٰ) سرگوشي نہيں کي ہے بلکہ اللہ نے ان سے نجويٰ کيا ہے۔[60]

زيد بن ارقم راوي ہيں کہ مسجد نبوي ميں بہت سارے اصحاب Ú©Û’ دروازے کھلتے تھے تو آپ  Ù†Û’ فرمايا: ”علي Ú©Û’ علاوہ سب Ú©Û’ دروازے بند کردو“۔

لوگوں نے چہ ميگوئياں شروع کرديں تو رسول کھڑے ہوئے اور حمد و ثنائے الٰہي کے بعد فرمايا: ميں نے علي کے علاوہ سارے دروازوں کو بند کرنے کے لئے کہا تھا تو تم لوگوںنے اعتراض کيا ہے! خدا کي قسم نہ ہي ميں نے کوئي چيز کھلوائي ہے اور نہ ہي بند کرائي ہے بلکہ مجھ کو کسي بات کا حکم ديا گيا تھا جس کو بجالايا ہوں۔<[61]

سعد بن ابي وقاص کہتے ہيں کہ ميں اور ميرے ساتھ اور دو افراد مسجد ميں بيٹھے ہوئے علي Ú©Û’ بارے ميں Ú©Ú†Ú¾ نامناسب باتيں کہيں اتنے ميں رسول آگئے آپ اس قدر غصہ ميں تھے کہ چہرے سے اس Ú©Û’ آثار نماياں تھے  ہم Ù†Û’ اس دن رسول Ú©Û’ غضب سے اللہ Ú©ÙŠ پناہ مانگي، آپ Ù†Û’ فرمايا: ”تم Ú©Ùˆ کيا ہوگيا ØŒ آخر ہم سے کيا چاہتے ہو، جس Ù†Û’ علي Ú©Ùˆ اذيت دي اس Ù†Û’ ہم Ú©Ùˆ اذيت دي“<[62]

خود حضرت امير المومنين ناقل ہيں کہ ہم مدينہ کي گليوں سے گذر کر ايک باغ ميں پہنچے رسول ہمارے ساتھ تھے اور وہ ميرا ہاتھ اپنے ہاتھ ميں لئے ہوئے تھے، ميں نے کہا: يا رسول اللہ يہ باغ کتنا خوبصورت ہے۔

آپ نے فرمايا: ”جنت ميں ا س سے حسين باغ ہمارے لئے ہے“ جب راستہ ختم ہوا تو رسول نے مجھے گلے سے لگايا اس کے بعد پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے ميں نے عرض کي، يارسول اللہ کيوں رو رہے ہيں؟

آپ نے فرمايا: لوگوں کے دلوں ميں تمہارے لئے کينے بھرے ہيں جو ميرے بعد ظاہر کريں گے۔

جناب امير فرماتے ہيں کہ ميں نے عرض کي: يارسول اللہ ميرا دين سلامت ہے نہ۔؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next