حقيقت شيعه



مقداد بن عمرو کھڑے ہوئے اور کہا: يارسول اللہ آپ حکم خدا کي پيروي فرمائيں ہم آپ کے ساتھ ہيں، خدا کي قسم ہمارا وہ جواب نہيں ہوگا جو قوم بني اسرائيل نے اپنے نبي کو ديا تھا:

<فَاذْہَبْ اٴنتَ وَ رَبُّکَ فَقَاتِلا إنَّا ہٰاہُنَا قَاعِدُونَ>[9]

(آپ اپنے پروردگار کے ساتھ جاکر جنگ کيجئے ہم يہاں بيٹھے ہوئے ہيں)

بلکہ آپ اور آپ کا خدا جنگ کرے اور ہم آپ کے شانہ بشانہ ہيں، قسم ہے اس ذات کي جس نے آپ کو خلعت نبوت سے نوازا، اگر آپ کے ساتھ پاتال ميں بھي جانا ہوا تو ہم تيار ہيں۔

پيغمبر اسلام نے کہا: خير ہے۔

سعد بن معاذ جو کہ انصار ميں سے تھے کھڑے ہوئے اور عرض کي:

يارسول اللہ! ہم آپ پر ايمان لائے آپ کي تصديق کي، جو کچھ لائے اس پر گواہ ہيں، ہم بسر و چشم آپ پر بھروسہ کرتے ہيں اور وفاء عہد کا وعدہ کرتے ہيں۔

اے نبي خدا! آپ کو جو قدم اٹھانا ہے و کر گذريں، قسم ہے اس ذات کي جس نے آپ کو رسالت کے عہدے پر فائز کيا، اگر آپ کا حکم اور مرضي اس بات ميں ہے کہ اتھاہ سمندر کے پاني کو متھ کر رکھ ديں تو ہمارا آخري آدمي بھي پيچھے نہيں ہٹے گا، جو چاہے انجام ديجئے اور جس سے چاہے چشم پوشي اختيار کيجئے، ہمارے اموال و اثاث ميں سے جو اور جتنا چاہيں لے سکتے ہيں۔

جتنا آپ انتخاب کرليں گے وہ ہمارے بچے ہوئے مال سے زيادہ محبوب ہوگا، قسم ہے اس ذات کي جس کے دست قدرت ميں ميري جان ہے ہم اس راہ (اسلام) پر جب سے گامزن ہوئے کبھي آئندہ کي فکر لاحق نہيں ہوئي اور نہ ہي دشمنوں سے مڈبھيڑ ميں گھبرائے، ہم وقت جنگ صابرين ميں سے ہيں۔

روز محشر اس بات کي تصديق فرما ديجئے گا، شايد خدا ہمارے ان اعمال کو قبول کرے جو آپ کے آنکھوں کي ٹھنڈک کا سبب بنے۔[10]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next