حقيقت شيعه



<إنَّکَ لَعَلَيٰ خُلُقٍ عَظِيْمٍ>[65]

اے رسول آپ اخلاق کے بلند ترين مرتبہ پر فائز ہيں۔

دوسري جگہ پر خدا نے آپ کے لئے فرمايا:

<وَاخْفِضْ جَنَاحَکَ لِمَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ المُوٴمِنِينَ> اے ميرے حبيب اپنے پيروکاروں سے انکساري سے پيش آئيں۔[66]

آپ نے جو يہ کہا کہ قريش نے چن ليا تو خدا فرماتا ہے کہ:

<وَ رَبُّکَ يَخْلُقُ مَايَشَاءُ وَ يَخْتَارُ مَاکَانَ لَہُمُ الْخِيَرة>

اور آپ کا پروردگار جسے چاہتا ہے پيدا کرتا ہے اور پسند کرتا ہے ان لوگوں کو کسي کا انتخاب کرنے کا کوئي حق نہيں ہے۔[67]

اور امير آپ جانتے ہيں کہ خدا نے اپنے بندوں ميں کس کو منتخب کيا اگر قريش ويسے ديکھتے جيسے خدا نے ديکھا ہے تو اپنے فيصلہ ميں صحيح طور سے کامياب ہوتے۔

عمر نے کہا: ابن عباس ذرا متانت سے کام لو، تم بني ہاشم کے قلوب، بغض سے بھرے ہوئے ہيں خاص طور سے قريش کے حوالے سے بالکل کمي نہيں ہے اور يہ ايسا کينہ ہے جو ختم ہونے والا نہيں ہے۔

ابن عباس نے کہا: امير ذرا ٹھہريئے ! آپ نے بني ہاشم کو دھوکے باز کہا ہے ان کے قلوب قلب رسول کا جزء ہيں جس کو خدا نے طاہر اور پاک بنايا ہے وہ اہلبيت رسول ہيں جن کے بارے ميں خدا نے فرمايا:

<إنَّمَا يُرِيْدُ اللّٰہُ لِيُذْہِبَ عَنکُمُ الرِّجسَ اٴہلَ البَيتِ ÙˆÙŽ يُطَہِّرَکُمْ تَطْہِيراً>[68] 

جو آپ نے يہ کہا کہ کينہ ہے تو وہ شخص کيسے نہ اس کا شکار ہوگا جس کا حق چھين ليا گيا ہو اور اس کي ملکيت دوسرے کے ہاتھوں ميں ہو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next