بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کا سلوک

محمد علی چنارانی


''ایک دن رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) عبداللہ ابن جعفرا بن ابیطالب کے نزدیک سے

..............

١٢۔اصول کافی،ج٦،ص ٥٠

١١٣۔بحار الانوار،ج١٥،ص٣٧٦

گزرے ۔جبکہ وہ بچے تھے ،آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم) نے ان کے حق میں یہ دعا کی:خدا وندا! اس کی تجارت میں برکت عنایت فرما۔(١٤)''

 

٦۔بچوں کی تعظیم کے لئے کھڑا ہونا

رسول اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)کی یہ بھی سیرت تھی کہ کبھی آپ(صلی الله علیه و آله وسلم) اپنے بچوں کی تعظیم کے لئے نماز کے سجدہ کو طول دیتے تھے یا لوگوں کے بچوں کی تعظیم کے لئے نماز کو جلدی تمام کرتے تھے اور ہر حال میں بچوں کا احترام کرتے تھے اور اس طرح عملی طور پرلوگوں کو بچوں کی تعظیم کرنے کا درس دیتے تھے ۔

ایک دن پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)بیٹھے تھے کہ امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام داخل ہوئے ۔آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم) ان کے احترام میں اپنی جگہ سے اٹھ کرانتظار میں کھڑے رہے ۔چونکہ دونوں بچے اس وقت صحیح طریقے سے چل نہیں پاتے تھے،اس لئے آنے میں کچھ دیر ہوئی۔لہذا پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم) نے آگے بڑھ کر ان کا استقبال کیا ۔دونوں بچوں کو گود میں لے لیا اور دوش مبارک پر سوار کر کے چلے اور فر مایا کہ میرے پیارے بیٹو!تمہاری کتنی اچھی سواری ہے اور تم کتنے اچھے سوار ہو۔(١٥) ؟!''

آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم)حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی تعظیم کے لئے بھی کھڑے ہوتے تھے ۔(١٦)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 next