بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کا سلوک

محمد علی چنارانی


بیشک،لوگوں کے بچے بھی رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) کی اس پدرانہ شفقت سے محروم نہیں

تھے ۔ منقول ہے کہ:

''رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) بعض بچوں کو اپنی گود میں لیتے تھے اور بعض کو اپنی پشت اور کندھوں پر بٹھاتے تھے (اور اپنے اصحاب سے فرماتے تھے:کہ بچوں کو گود میں لے لو ،انھیں اپنے کندھوں پر سوار کرو) بچے اس سے خوش ہوتے تھے اور خوشی سے پھولے نہیں سماتے تھے اور ان دلچسپ یادوں کو کبھی نہیں بھولتے تھے،بلکہ کچھ مدت کے بعد اکٹھا ہوکران باتوں کو ایک دوسرے کے سامنے بیان کرتے تھے اور فخر ومباہات کے ساتھ کوئی یہ کہتا تھا کہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم) نے مجھے گود میں لیا اور تجھے اپنی پشت پر سوارکیا۔دوسرا کہتا تھاکہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم) اپنے اصحاب کو حکم دیتے تھے کہ تمہیں اپنی پشت پر سوار کریں ۔(٥٥)''

..............

٥٢۔سیرئہ ابن ہشام ج٢،ص٣٨١

٥٣۔مسند احمد حنبل ج١،ص٣٣٤ ،صحیح مسلم ج١٥ ،ص١٩٦ ،السیرةالحلبیة ج٣،ص٦٩

٥٤۔سیرئہ ابن ہشام ،ج٢ ص ٢٥٢۔(ترجمہ)

٥٥۔المحجة البیضاج٣،ص٣٦٦

 

پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)کا نماز کی حالت میں اپنے بچوں سے حسن سلوک



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 next