بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کا سلوک

محمد علی چنارانی


٨٧۔شرف النبی خرگوشی ،ص١٠٢۔نہایة المسئوول فی روایة الرسول،ج١ ،ص٣٤٠

٨٨۔صحیح بخاری ،ج٨ ،ص٣٧ و٥٥۔دلائل النبوة بیہقی ،ص١٥٤ تر جمہ دامغانی،نقل ازصحیح مسلم۔

٨٩۔السیرةالحلبیة ج٣،ص٣٤٠ ۔اسدالغابہ ج٥،ص٢١٠۔مجمع الزوائد الرسول ج٩ ص٢٨٥

٩٠۔مجمع الزوائد ج٩ ،ص٢٨٥۔مسند احمد ج١،ص٣٣٧

 

بچوں کو سوار کرنا۔

پیغمبر اسلام کا بچوں کے ساتھ حسن سلوک کا ایک اور نمونہ یہ تھاکہ آپ (صلی الله علیه و آله وسلم) انھیں کبھی اپنی سواری پر اپنے پیچھے اور کبھی اپنے سا منے بٹھاتے تھے ۔نفسیاتی طور پر پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)کا یہ طرز عمل بچوں کے لئے انتہائی دلچسپ تھا ۔کیونکہ وہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)کے اس برتائو کو اپنے لئے ایک بڑا فخر سمجھتے تھے اور یہ ان کے لئے ایک ناقابل فراموش واقعہ ہوتا تھا ۔

قابل غور بات یہ ہے کہ آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم)کبھی اپنے بچوں کواپنے کندھوں پر اور کبھی اپنی پشت پر سوار کرتے تھے اور دوسروں کے بچوں کو اپنے سواری پر بٹھاتے تھے ۔ان میں سے کچھ نمونے ہم اس فصل میں ذکر کریں گے ۔

جیسا کہ ہم نے بیان کیا کہ پیغمبر اسلام(صلی الله علیه و آله وسلم) اپنے بچوں کو اپنی پشت مبارک پر سوار کرتے تھے اور ان کے ساتھ کھیلتے تھے ۔اس سلسلہ میں بہت سی روایتیں نقل کی گئی ہیں ۔

پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)کے عظیم صحابی،جابر کہتے ہیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 next