بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کا سلوک

محمد علی چنارانی


٧٥۔الصواعق المحرقہ ص١٩٦ ،احقاق الحق ج١٠ ،ص٧٤٦

٧٦۔ربیع الابرار ،ص٥١٣

چوتھی فصل:

بچو ں کے ساتھ کھیلنا

جس شخص کے یہاں کوئی بچہ ہو،اُسے اس بچہ کے ساتھ بچوں جیسا سلوک کرنا چاہئے ۔

( پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم))

بچوں کی شخصیت کوسنوار نے کے لئے مئوثر طریقہ بڑوں کاان کے ساتھ کھیلنا ہے ۔ کیونکہ بچے ایک طرف تو اپنے اندر جسمانی کمزوری کا احسا س کرتے ہیں اور دوسری طرف بڑوں کے اندر موجود طاقت کا مشاہدہ کرتے ہیںتو فطری طور پر ان کو رشد وکمال سے جو عشق ہو تا ہے وہ اس امر کا سبب بنتا ہے کہ وہ بڑوں کے طریقہ کار پر عمل کریں اور خود کو ان کا جیسا بنا کر دکھائیں ۔

جب والدین بچے بن کر ان کے ساتھ کھیل کود میں شریک ہوتے ہیں ،تو یقینا بچہ مسرور اور خوش ہوتاہے اور جذ بات میں آکر محسوس کرتا ہے کہ اس کے بچگا نہ کام کافی اہمیت رکھتے ہیں ۔

اس لئے آج کل کے تربیتی پرو گراموں میں بڑوں کا بچوں کے ساتھ کھیلنا ایک قابل قدر امر سمجھا جاتا ہے اور علم نفسیات کے ماہرین اس طریقہ کار کو والدین کی ذمہ داری جانتے ہیں ۔

ٹی،ایچ،موریس(T.H.MORRIS)''اپنی کتاب والدین کے لئے چند اسباق''میں لکھتا ہے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 next