بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کا سلوک

محمد علی چنارانی


٦٦۔مجمع الزوائدج٩،ص١٧١

٦٧۔مجمع الزوائدج ٨ ،ص١٥٨ ،مکارم الاخلاق،ص١١٣

٦٨۔بحار الانوار،ج١٠٤ ،ص٩٢ ،ح١٦

٦٩۔بحار الانوار ،ج٨،ص١٤٢

٧٠۔بحارالانوارج٤٣ ،ص ٤٢ تا٥٥

٧١۔ذخائر العقبی ،ص٣٦ ،ینابیع المودة،ص٢٦٠

کس عمر کے بعد بچے کابوسہ نہیں لینا چاہئے؟

اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ بچوں کو کس عمر کے بعد نہیں چومنا چاہئے؟اس سوال کے جواب کے لئے ہمیں ائمہ دین کی احادیث کی طرف رجوع کرنا چاہئے ۔

اسلام نے بچوں کی تربیت کے سلسلے میں چھ سے دس سال تک کی عمر پر خاص توجہ دی ہے اور اپنے پیرئوں کو ضروری ہدایتیںدی ہیں اور لوگوں کی جسمی اور روحی حالت کے مطابق قوانین الٰہی بنائے گئے ہیں ۔اس طرح عملی طریقے سے بچوں کے جنسی رجحانات کوکنٹرول کیا ہے تاکہ ان میں اخلاقی برائیاں پیدا نہ ہوں ۔

اس لئے ،اسلام چھ سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو جنسی میلانات کو ابھار نے والی ہر چیز سے دور رکھتا ہے اوروالدین کو ہدایت دیتا ہے کہ اپنے بچوں کے جنسی رجحات کو قابو میں رکھنے کے لئے مناسب ماحول فراہم کریں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 next