بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کا سلوک

محمد علی چنارانی


''میرا باپ مجھے پیغمبر خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) کی خدمت میں لے گیا اور آپ(صلی الله علیه و آله وسلم) سے درخواست کی کہ میرے حق میں دعا کریں ۔پیغمبر خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) نے مجھے اپنی آغوش میں بٹھا کرمیرے سر پر دست شفقت رکھا اور میرے لئے دعا فر مائی۔(٤٥)''

 

بچوں سے شفقت کرنا

عباس بن عبدالمطلب کی بیوی،ام الفضل،جو امام حسین علیہ السلام کی دایہ تھی،کہتی ہے:

''ایک دن رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) نے امام حسین علیہ السلام،جو اس وقت شیر خوار بچہ

تھے،کو مجھ سے لے کر اپنی آغوش میں بٹھایا، بچے نے پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم) کے لباس

..............

٤٥۔مجمع الزوائد،ج٩ ،ص٢٦٦

کو تر کر دیا۔میں نے جلدی سے بچے کو آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم)سے لے لیا نتیجہ میں بچہ رونے لگا ۔آنحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم)نے مجھ سے فر مایا:ام الفضل!آہستہ!میرے لباس کو پانی پاک کر سکتا ہے،لیکن میرے فرزند حسین علیہ السلام کے دل سے اس رنج و تکلیف کے غبار کو کونسی چیز دور کرسکتی ہے(٤٦)؟''

منقول ہے کہ جب کسی بچے کودعا یا نام رکھنے کے لئے رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم) کی خدمت میں لاتے تھے ۔توآپ (صلی الله علیه و آله وسلم)اس بچہ کے رشتہ داروں کے احترام میں ہاتھ پھیلا کربچے کو آغوش میں لیتے تھے ۔کبھی ایسا اتفاق بھی ہوتا تھا کہ بچہ آپ (صلی الله علیه و آله وسلم)کے دامن کو ترکر دیتا تھا،موجود افراد بچے کو ڈانٹتے تھے تاکہ اسے پیشاب کرنے سے روک دیں ۔رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)انھیں منع کرتے ہوئے فر ماتے تھے:''سختی کے ساتھ بچے کو پیشاب کرنے سے نہ روکنا''،اس کے بعد بچے کو آزاد چھوڑ تے تھے تاکہ پیشاب کرکے فارغ ہو جائے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 next