بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ پیغمبر اکرم(صلی الله علیه و آله وسلم) کا سلوک

محمد علی چنارانی


ہم یہاں پرمعتبر اسناد وشواہد کی روشنی میں بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم) کے حسن سلوک اور طرز عمل کو بیان کر رہے ہیں ۔

 

بچے کو اہمیت دینا

دور حاضر میں بچوں کوبہت اہمیت دی جارہی ہے ۔خاندانوں اور معا شروں کے بچوں کی شخصیت کے احترام پرحکومت اور قوم کافی توجہ دے رہی ہے ۔اس کے باوجود پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم) بچوں کی تربیت پرجتنی توجہ دیتے تھے،اتنی توجہ آج کی دنیا بھی نہیں دے پا رہی ہے ۔

اگرچہ،کبھی کبھی تہذیب و ترقی یافتہ ممالک کے زمامدار اور حکمران یتیم خانوں اور نرسریوں میں جاکرایک دو گھنٹے بچوں کے ساتھ گزار تے ہیں اور ان میں سے بعض تو بچوں کو گود میںلیکرتصویریں کھنچاتے ہیں اور ویڈیوفلم بناتے ہیں ،ان کے بارے میںمقا لات بھی لکھتے ہیں اور اس طرح بچوں کے تئیں اپنے احترام کولو گوں پر ظاہر کر تے ہیں،لیکن آج تک کوچہ و بازار میں کسی شخص نے بھی پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم) کے مانندنہایت سادگی کے ساتھ بچوں کو گود میں لے کرپیار نہیں کیا ۔اس طرح پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)اپنے اور غیروں کے تمام بچوں،سے خاص محبت فرماتے تھے ۔اس سلسلہ میں انحضرت (صلی الله علیه و آله وسلم) کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ:

''والتّلطف بالصبیان من عادةالرّسول(٦)''

''بچوں سے پیار ومحبت کرنا پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله وسلم)کی عادت تھی ''

شیعوں کے ائمہ اطہار علیہم السلام دوسرے دینی پیشوائوں نے بھی اسی پر عمل کیا ہے اور وہ بھی بچوں کی اہمیت کے قائل تھے ۔ذیل میںہم چند نمونے پیش کر رہے ہیں:

 

١۔بچے سے سوال کرنا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 next