حضرت علی علیہ السلام کے مختصر فضائل و مناقب



 â€Ø§ÙŽÙ†Ø§Ø§Ù„صدیق الاکبرآمنت قبل ان یومن ابوبکرواسلمتُ قبل ان یسلّم ‘ ‘۔ [4]

”میں صدیق اکبر ھوں ابوبکر سے پھلے ایمان لایاھوں اور اس سے پھلے اسلام لایاھوں “۔

۲۔وصی

آپ کو یہ لقب اس لئے عطا کیا گیا کہ آپ(علیه السلام) رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے وصی ھیں اور رسول خدا نے اس لقب میں اضافہ کرتے ھوئے فرمایا : ”اِنَّ وَصِیّي،وَمَوْضِعَ سِرِّی،وَخَیْرُمَنْ اَتْرُکَ بَعْدِیْ،وَیُنْجِزُعِدَتِیْ،وَیَقْضِیْ دَیْنِیْ،عَلِیُّ بْنُ اَبِیْ طَالِبٍ“۔[5]

”میرے وصی ،میرے راز داں ،میرے بعد سب سے افضل ،میرا وعدہ پورا کرنے والے اور میرے دین کی تکمیل کرنے والے ھیں “۔

۳۔فاروق

امام(علیه السلام) کو فاروق کے لقب سے اس لئے یاد کیا گیا کہ آپ حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والے ھیں۔یہ لقب نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی احادیث سے اخذ کیا گیا ھے ،ابو ذر اور سلمان سے روایت کی گئی ھے کہ نبی نے حضرت علی(علیه السلام) کا ھاتھ پکڑ کر فرمایا :”اِنّ ھٰذَااَوَّلُ مَنْ آمَنَ بِیْ،وھٰذَا اَوَّلُ مَنْ یُصَافِحُنِیْ یَوْمَ القِیَامَةِ،وَھٰذَا الصِّدِّیْقُ الْاَکْبَرُ،وَھٰذَا فَارُوْقُ ھٰذِہِ الاُمَّةِ یَفْرُقُ بَیْنَ الْحَقِّ وَالْبَاطِلِ“۔[6]

”یہ مجھ پر سب سے پھلے ایمان لائے ،یھی قیامت کے دن سب سے پھلے مجھ سے مصافحہ کریں گے ،یھی صدیق اکبر ھیں ،یہ فاروق ھیں اور امت کے درمیان حق و باطل میں فرق کرنے والے ھیں “۔

۴۔یعسوب الدین

لغت میں یعسوب الدین شھد Ú©ÛŒ مکھیوں Ú©Û’ نَر Ú©Ùˆ کھا جاتا Ú¾Û’ پھر یہ قوم Ú©Û’ صاحب شرف سردار کےلئے   بولا جا Ù†Û’ لگا،یہ نبی اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) Ú©Û’ القاب میں سے Ú¾Û’ ،نبی اکر Ù…(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) Ù†Û’ حضرت علی(علیه السلام) Ú©Ùˆ یہ لقب دیتے ھوئے فرمایا: ھٰذَا(واشارَالی الامام )یَعْسُوْبُ المُومِنِیْنَ،وَالْمَالُ یَعْسُوْبُ الظَّا لِمِیْنَ“۔[7]

”یہ (امام(علیه السلام) کی طرف اشارہ کرتے ھوئے فرمایا )مو منین کے یعسوب ھیں اور مال ظالموں کا یعسوب ھے “۔

۵۔امیر المو منین

آپ کا سب سے مشھور لقب امیر المو منین Ú¾Û’ یہ لقب آپ Ú©Ùˆ رسول اللہ Ù†Û’ عطا کیا Ú¾Û’ روایت Ú¾Û’ کہ ابو نعیم Ù†Û’ انس سے اور انھوں Ù†Û’ رسول اللہ(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) سے نقل کیا Ú¾Û’ کہ آپ Ù†Û’ فرمایا Ú¾Û’ :” یاانس،  ”اسْکُبْ لِیْ وَضُوء اً “اے انس میرے وضو کرنے Ú©Û’ لئے پانی لاؤ“پھر آپ Ù†Û’ دورکعت نماز Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ بعد فرمایا:” اے انس اس دروازے سے جو بھی تمھارے پاس سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ آئے وہ امیر المو منین Ú¾Û’ ØŒ مسلمانوں کا سردار Ú¾Û’ ،قیامت Ú©Û’ دن چمکتے ھوئے چھرے والوں کا قائد اور خاتم الوصیین Ú¾Û’ “ ØŒ انس کا کھنا Ú¾Û’ :میں یہ فکر کررھاتھا کہ وہ آنے والا شخص انصار میں سے Ú¾Ùˆ جس Ú©Ùˆ میں مخفی رکھوں ØŒ اتنے میں حضرت علی(علیه السلام) تشریف لائے تو رسول اللہ Ù†Û’ سوال کیا کہ اے انس کون آیا ØŸ میں (انس ) Ù†Û’ عرض کیا : علی(ع)Û” آپ Ù†Û’ مسکراتے ھوئے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ھوکر علی(علیه السلام) سے معانقہ کیا ،پھر ان Ú©Û’ چھرے کا پسینہ اپنے چھرے Ú©Û’ پسینہ سے ملایااور علی(علیه السلام) Ú©Û’ چھرے پر آئے ھوئے پسینہ Ú©Ùˆ اپنے چھرے پر ملا اس وقت علی(علیه السلام) Ù†Û’ فرمایا: ”یارسول اللہ میں Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ اس سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ کبھی ایسا کرتے نھیں دیکھا؟ آنحضرت Ù†Û’ فرمایا:”میں ایسا کیوں نہ کروں جب تم میرے امور Ú©Û’ ذمہ دار،میری آواز دوسروں تک پھنچانے والے اور میرے بعد پیش آنے والے اختلافات میںصحیح رھنما ئی کرنے  والے Ú¾Ùˆ “[8]

۶ حجة اللہ

آپ کا ایک عظیم لقب حجة اللہ ھے، آپ خدا کے بندوں پر اللہ کی حجت تھے اور ان کومضبوط و محکم راستہ کی ھدایت دیتے تھے ،یہ لقب آپ کو پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے عطا فرمایا تھا ،نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا:”میںاور علی(ع)اللہ کے بندوں پر اس کی حجت ھیں“۔[9]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next