تاریخ حضرت سليمان قرآن کی روشنی میں



اس آيت ميں قرآن حضرت سليمان(ع) كو تمام تہمتوں سے مبرا قرار دے رہا ہے اور خدا كے يہاں ان كے معزز مقام كى خبر دے رہا ہے_

يہاں تك كہ''حسن ماب''كہہ كر ان كے انجام بخير كى خبر بھى دى گئي ہے_ہوسكتا ہے يہ توريت ميں آنے والى اس ناروا نسبت كى نفى ہو كہ حضرت سليمان(ع) نے بت پرستوں ميں شادى كى تھي_

جس وجہ سے ان كا ميلان بت پرستى كى طرف ہوگيا تھا_موجودہ توريت يہاں تك كہتى ہے كہ انھوں نے بت خانہ بنايا تھا،ليكن قرآن''حسن ماب''كہہ كر ان تمام اوہام و خرافات پر خط بطلان كھينچ رہا ہے_


(1)سورہ ص، 38

(2)''بغير حساب''يا تو اس طرف اشارہ ہے كہ اللہ نے تيرے مقام عدالت كى بناء پر تجھے وسيع اختيارات ديئے ہيں اور تجھ سے پوچھ گچھ نہ ہوگي،يا اس كا معنى يہ ہے كہ عطا ئے الہى تجھ پر اس قدر ہے كہ جس قدر بھى تو بخشش دے اس ميں حساب نہيں ہوگا_

(3)سورہ ص، آيت40

 

476

حضرت سليمان عليہ السلام وادي نمل ميں

قرآنى آيات سے يہ بات بخوبى سمجھى جاتى ہے كہ حضرت سليمان(ع) كى داستان حكومت كوئي عام ساواقعہ نہيں ہے_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next