تاریخ حضرت سليمان قرآن کی روشنی میں




(1)سورہ نمل آيت24

(2)سورہ نمل آيت27

(3)سورہ نمل آيت28

 

487

ملكہ سباء نے خط كھولا اور اسكے مندرجات سے آگاہى حاصل كى چونكہ اس نے اس سے پہلے سليمان(ع) كا نام اور شہرت سن ركھى تھى اور خط كے مندرجات سے بھى واضح ہوتا تھا كہ جناب سليمان(ع) نے سباء كے بارے ميں سخت فيصلہ كرليا ہے_

لہذا وہ گہرى سوچ ميں پڑگئي اور چونكہ ملك كے اہم ترين مسائل ميں وہ اپنے مصاحبين سے مشورہ كيا كرتى تھى لہذا اس بارے ميں بھى انھيں اظہار خيال كى دعوت دى اور ان سے مخاطب ہوكر كہا:'' اے سردارو اور بزرگوايك نہايت ہى باوقار خط ميرى طرف پھينكا گيا ہے''_(1)(2)

پھر ملكہ سباء نے خط كا مضمون سناتے ہوئے كہا''يہ خط سليمان(ع) كى طرف سے ہے اور اس كے مندرجات يوں ہيں:''رحمان و رحيم اللہ كے نام سے''_(3)

''ميں تمھيں نصيحت كرتا ہوں كہ تم ميرے مقابلے ميں سركشى سے كام نہ لو او ر حق كے سامنے سر تسليم خم كرتے ہوئے ميرے پاس آجائو''_(4)(5)


(1)سورہ نمل آيت29



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next