تاریخ حضرت سليمان قرآن کی روشنی میں



آپ(ع) انھيں يوں ديكھ رہے تھے كہ نظريں ان پر جم كر رہ گئيں ''يہاں تك كہ وہ ان كى نظروں سے اوجھل ہوگئے_''(3)

يہ منظر نہايت دلكش اور عمدہ تھا اور حضرت سليمان(ع) جيسے عظيم فرماں روا كے لئے نشاط انگيز تھا_ آپ(ع) نے حكم ديا''ان گھوڑوں كو واپس ميرے پاس لائو''_(4)

''جب مامورين نے اس حكم كى اطاعت كى اور گھوڑوں كو واپس لائے تو سليمان(ع) نے خود ذاتى طور پر ان پر نوازش كى اور''ان كى پنڈليوں اور گردنوں كو تھپتھپايااور ہاتھ پھيرا_''(5)

يوں آپ(ع) نے ان كى پرورش كرنے والوں كى بھى تشويق اور قدردانى كي_

معمول ہے كہ جب كسى سوارى كى قدردانى كى جاتى ہے تو اس كے سر،چہرے گردن يا اس كى ٹانگ پر ہاتھ پھيرا جاتا ہے اور يہ دلچسپى اور پسنديدگى كے اظہار كا اہم ذريعہ ہے_


(1)سورہ نمل آيت31

(2)سورہ ص ،آيت 32

(3)سورہ ص ، آيت32

(4)سورہ ص ،آيت 33

(5)سورہ ص ،آيت33



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next