تاریخ حضرت سليمان قرآن کی روشنی میں



اس كے علاوہ تاريخ ميں ہے كہ ملكہ نے اپنے اس گراں قيمت تخت كى بڑى حفاظت كى تھى اسے اپنے خصوصى محل كے خاص كمرے ميں اہم مقام پر نصب كيا ہواتھا جس كى حفاظت كے لئے خصوصى دستہ مقرر تھا اور اس محل ميں نہايت مضبوط دروازے لگے ہوئے تھے_


(1)ليكن يہاں پر جو سوال درپيش ہے وہ يہ ہے كہ آخر جناب سليمان(ع) ،اس كى عقل و خرد اور فہم و ذكا كو كيوں آزمانا چاہتے تھے؟

ہوسكتا ہے اس لئے تاكہ وہ يہ جان سكيں كہ اس كے ساتھ كس انداز ميں پيش آنا چاہئے_ لہذا وہ اس طرح سے اس ذمہ دارى سے عہدہ برآ ہونے كى اہليت كو جاننا چاہتے ہوں_

(2)سورہ نمل آيت42

(3)سورہ نمل آيت 42

 

497

ليكن ان تمام تبديلوں كے باوجود ملكہ نے اپنے تخت كو پہچان ليا تھا_

اس نے فوراًكہا:''ہم تو اسے پہلے ہى جان چكے تھے اور سر تسليم خم كرچكے تھے''_

گويا وہ يہ كہنا چاہتى تھى كہ ان سارے كاموں سے سليمان(ع) كا مقصد يہ تھا كہ ہم اس كے معجزے پر ايمان لے آئيں ليكن ہم تو اس سے پہلے دوسرى علامتوں كى وجہ سے ان كى حقانيت كے معترف ہوچكے ہيں اور ان غير معمولى چيزوں كو ديكھنے سے پہلے ہى ان پر ايمان لاچكے ہيں اس طرح كے كاموں كى اب چنداں ضرورت نہيں تھي_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 next