دین ایک تقابلی Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¹Û - پھلا ØصّÛایک Ø·Ø¨Ù‚Û Ù…Ø³ÛŒØ Ú©Ùˆ Ù…Øض ایک ایسے انسان Ú©ÛŒ Øیثیت دیتا Ú¾Û’ جس Ú©Ùˆ خدا وند عالم Ú©ÛŒ بے Ù¾Ù†Ø§Û Ù„Ø·Ù ÙˆØ¹Ù†Ø§ÛŒØª Øاصل تھی اور جس Ú©Ùˆ خدا وند عالم Ù†Û’ اپنی Ùرزندی Ú©Û’ لئے منتخب کر لیا Ú¾Û’Û” بعض Ú©Û’ نزدیک Ù…Ø³ÛŒØ Ú©ÛŒ Øیثیت اس انسان Ú©ÛŒ سی Ú¾Û’ جو ذات اور Øقیقت Ú©Û’ اعتبار سے تو خدا سے جدا Ú¾Û’ لیکن Ø§Ø±Ø§Ø¯Û ÙˆÙ…Ø´ÛŒØª Ú©Û’ اعتبار سے ایک Ú¾Û’Û” بعض کا خیال Ú¾Û’: خدا جو Ú©Û Ø¨Ø§Ù¾ Ú¾Û’ (اب) Ø±ÙˆØ Ø§Ù„Ù‚Ø¯Ø³ Ú©ÛŒ صورت میں زمین پر اترا اور مریم میں Ø¨Û ØµÙˆØ±Øª انسانی مجسمھوا، اور عیسی عليه السلام '(ابن)پیداھوئے۔ Ù„Ûذا خدا وند عالم تین اقنوم سے مرکب Ú¾Û’ جو مختل٠صورتوں میں خد Ú©Ùˆ آشکار کرتا Ú¾Û’Û” Ú©Ú†Ú¾ دوسرے Øضرات Ù†Û’ جناب عیسی عليه السلام 'Ú©Ùˆ دوھری Øقیقت Ùˆ ماھیت کا Øامل کیا Ú¾Û’: ایک ماھیت خدائی اور دوسری ماھیت بشری۔ ÙˆÛ Ù…Ø³ÛŒØ Ú©Ùˆ ان دونوں سے مرکب مانتے ھیں (ماھیت مزدوج) اس Ú©Û’ برخلا٠ایک گروÛ( MONOPAYSI TES) Øضرت عیسی عليه السلام 'Ú©Û’ بارے میں ÙˆØدت ماھیت کا Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û Ø±Ú©Ú¾ØªØ§ Ú¾Û’ ان کا خیال Ú¾Û’ Ú©Û Ù…Ø³ÛŒØ Ù…Ø§Ú¾ÛŒØª واØد Ú©Û’ باوجود تمام معنوں میں مکمل الھی' ماھیت نیز مکمل بشری ماھیت Ú©Û’ Øامل ھیں Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û ÙلسÙÛ Ú©Û’ مقام پر Û³Û²Ûµ میں تقریبا تین سواسق٠(مذھبی رÛنما) مختل٠کلیساوں نمائندوں Ú©Û’ عنوان سے جمعھوے اور اس کمیٹی Ù†Û’ ان الÙاظ میں اپنی رائے کا اظھار کیا: Ú¾Ù… خداے واØد قادر مطلق باپ، پر Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û Ø±Ú©Ú¾ØªÛ’ ھین جو تمام مرئی وغیر مرئی چیزوں کا خالق Ú¾Û’ اور خدا وند واØد عیسی' مسیØØŒ پسر خدا پر ایمان رکھتے ھیں جو باپ سے پیداھوئے ÛŒÛ ÛŒÚ©ØªØ§ مولود، ذات پدر سے Ú¾Û’ خدا سے خدا، نور سے نور، ایک Øقیقی خدا جو مولود Ú¾Û’ Ù†Û Ú©Û Ù…Ø®Ù„ÙˆÙ‚ØŒ جس Ú©ÛŒ ذات باپ Ú©Û’ پاس ملØÙ‚ Ú¾Û’ اور اسی Ú©Û’ Ø°Ø±ÛŒØ¹Û ØªÙ…Ø§Ù… چیزوں Ú©Ùˆ لباس وجود Øاصلھوا۔ بھر Øال اس Ø·Ø±Ø Ú©Û’ تصورات مسیØیوں Ú©Û’ درمیان عظیم اختلا٠کا باعثھوئے۔ جیسا Ú©Û Ú¾Ù…ÛŒÚº معلوم Ú¾Û’ Ú©Û Ù†Ø³Ø·ÙˆØ±ÛŒÙˆØ³ØŒ Ù‚Ø³Ø·Ù†Ø·Ù†ÛŒÛ Ú©Ø§ اسق٠ان لوگوں میں سے ایک تھا جھنوں Ù†Û’ عیسی'Ú©ÛŒ خدائی سے انکار کیا Ú¾Û’ اور Ù†ØªÛŒØ¬Û Ú©Û’ طور پر ارباب کیسا Ú©Û’ عتاب کا شکارھو کر مورد اخراج Ùˆ تکÙیر قرار پایا۔ اور پھر اس Ú©Û’ مانتے والوں Ú©Ùˆ Û´ÛµÛ· میں شھزاد سا، سے در بدر کر دیا گیا اور وھاں Ú©Û’ بھت سے عیسائی باشندوں Ù†Û’ ایران Ú©ÛŒ طر٠کوچ کیا اور اس Ø·Ø±Ø Ù†Ø³Ø·ÙˆØ±ÛŒ مسیØیت نیز یونان Ùˆ روم سے متعلق علوم Ùˆ معار٠کا ایک ØØµÙ‘Û ÛŒÛ Ù„ÙˆÚ¯ اپنے ساتھ ایران لائے۔ خدا وند عالم اور Øضرت Ù…Ø³ÛŒØ Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø±Û Ù…ÛŒÚº مسیØÛŒ طرز Ùکر Ú©Ù† مراØÙ„ سے گذری اس کا ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© مختصر سا Ø®Ø§Ú©Û Ø§Ø´Ø§Ø±Û Ø·ÙˆØ± پر پیش کیا گیا Ú¾Û’ اور اسی سے انداز لگایا جاسکتا Ú¾Û’ Ú©Û Ø¢Ø®Ø± قرآن کریم Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û ØªØ«Ù„ÛŒØ«ØŒ نیز خدا Ú©Û’ بارے میں بیٹے کا تصوّر یا اسی قسم Ú©Û’ دوسرے شرک آمیز تصوّرات Ú©ÛŒ کیوں اس شدومد Ú©Û’ ساتھ مخالÙت کرتا Ú¾Û’Û” بت پرستی:
بھت سی Ú¯Ø°Ø´ØªÛ Ø§Ù‚ÙˆØ§Ù… میں مختل٠صورتوں میں بت پرستی رائج رھی Ú¾Û’ اور اب بھی بھت سی ملتوں Ú©Û’ درمیان اس کا رواج پایا جاتا Ú¾Û’Û” اسلام سے قبل عرب میں بھی بت پرستی رائج تھی۔ لوگ بتوں Ú©Ùˆ بعض اوقات مستقل Øیثیت سے دنیوی امور میں موثر مانتے تھے اور کبھی اپنے اور خدا Ú©Û’ درمیان Ù…Øض ایک ÙˆØ§Ø³Ø·Û ØªØµÙˆÙ‘Ø± کرتے تھے۔ اور ان پتھر، Ù„Ú©Ú‘ÛŒ یا کسی دھات سے تیار کرلیا کرتے تھے۔ خدا اسلام Ú©ÛŒ نظر مین:
توØید، اور یکتاپرستی تمام Ú©ÛŒ تمام اسلامی تعلیمات میں اس Ø·Ø±Ø Ø±Ø§Ø¦Ø¬ Ú¾Û’ اور تمام تر اسلامی آثارو کتب نیز عبادت ومراسم میں اس پر اتنی ØªÙˆØ¬Û Ø¯ÛŒ گئی Ú¾Û’ Ú©Û Ø¨Ø¬Ø§ طور پر تنھا دین اسلام دین توØید Ú©Ú¾Û’ جانے کا مستØÙ‚ Ú¾Û’ اگر Ú†Û Ø¨Ø¹Ø¶ دیگر ادیان بھی اپنے آغاز میں توØید سے مربوط تھے۔ ان لوگوں Ú©Û’ بر خلا٠جو ھر چیز Ú©Ùˆ خدا مانے پر تیار نظر آتے ھیں یا خدا Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø±Û Ù…ÛŒÚº ثنویت (دوئی) یا تثلیث (تین خداوں Ú©Û’ وجود) Ú©Û’ قابلھو گئے ھیں یا اسی Ø·Ø±Ø ÙˆÛ Ù„ÙˆÚ¯ جو بتوں، مجسموں، تصویروں اور روØÙˆÚº Ø¨Ù„Ú©Û Ø¨Ø¹Ø¶ انسانوں یا عناصر Ùˆ Ùطرت Ú©ÛŒ پرشتش Ùˆ عبادت کرتے ھیں۔ اسلام کا ÙˆØ§Ø¶Ø Ø§Ø¹Ù„Ø§Ù† Ú¾Û’ Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ واØد Ùˆ ÛŒÚ¯Ø§Ù†Û Ú¾Û’Û” ÙˆÛ Ù…Ø§Úº باپ اور بال بچّوں سے عاری Ú¾Û’ اس Ú©Ùˆ کسی شریک Ùˆ مدد گار Ú©ÛŒ Øاجت نھیں، Øتی' Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ ایسے واسطے یا Ø´Ùارش کرنے والے کا وجود نھیں جو بطور مستقل خود Ú¾ÛŒ گناھوں Ú©Ùˆ بخش دے اور بھشت Ú©ÛŒ تجارت کرے یا Øاجتیں پوری کرے۔ خدا Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¬Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ بھی اور کوئی Ú¾Û’ سب اسی Ú©ÛŒ مخلوق اور اسی Ú©Û’ بندے ھیں۔
|