دین ایک تقابلی مطالعہ - پھلا حصّہ



۱۔<یوم تجد کل نفس ما عملت من خیر محضراً وما عملت من سوء تود لوا ان بینھا وبینہ امداً بعیداً> [18]

(روز قیامت )وہ روزھے جب ھر شخص جو کچھ بھی اس نے اچھے کام کئے ھیں اپنی انکھوں کے سامنے دیکھے گا (اور محظوظھوگا)اور جو کچھ برے کام کئے ھیں (انھیں دیکھ کر) آرزو کرے گا،اے کاش اس کے اور اس کے برے اعمال کے درمیان بھت زیادہ فاصلہھوتا۔

۲۔<وحصل مافی الصدور > [19]

اور جو کچھ (لوگوں کے)دلوں میں (اچھے یا برے )اعمال پنھاں ھیں سب کچھ ظاھرھو جائیں گے۔

۳۔ >وما تقدموالانفسکم من خیر تجدہ عند اللہ․․․>[20]

اورھرکاخیرجو تم نے (اپنی آخرت بھتربنانے کے لئے ) پھلے سے بھیجے ھیں وہ سب کچھ پیش خدا تمھارے سامنے آجائیں گے۔

۴۔<یوم تبلی السرائر>[21]وہ دن جب(عالم انسانیت کے)پنھاں راز آشکارہو جائیں گے۔

لھٰذاکھاجا سکتا ھے کہ جزاوسزا آدمی کے ذاتی افعال وکردار اور اخلاق و رفتار کا رد عمل اورنتیجہ ھے جس طرح سے مختلف غذائیں، دوائیں اورزھر وغیرہ مخصوص اثرات کے حامل ھیں اوراگرآدمی ان کا استعمال کرتا ھے تو لامحالہ اس کے اثرات و نتائج کے لئے تیار رہنا چاہئے اعمال و کردار انسانی کا بھی یھی عالم ھے۔

ھمیں اس بات کا اچھی طرح احساس ھے کہ اس دنیا میں کس طرح ایک سازش، خیانت یا مفاد پرستی اگر لگا دیتی ھے اورطرح طرح کی بلاوٴں اور مصیبتوں سے دوچارھوجانا پڑتا ھے اس کے برخلاف ایثار و فدا کاری کی وجہ سے ایک معاشرہ میں کتنے بار آور اثرات ظاھرہوتے ھیں۔ اسی طرح عاطفہ بشری خلق ودوستی اور خیر خواھی خودآدمی کے احساسات، جذبات پر کس طرح اثراندازھوتی ھیں اور انسان کو سکون وراحت اور انبساط و شادمانی عطا کرتی ھیں جو کسی سے پوشیدہ نھیں ھے، چنانچہ ظلم و زیادتی خودسری و وحشی گری،قتل و آتش زنی وغیرہ قلب کو متاثر کر کے سیاہ، سخت اور افسردہ و بزدل بنا دیتی ھیں۔

قیامت میں یہ اثرات اور خاصیتیں اور زیادہ وسیع پیمانے پر ابھر کر سامنے آتی ھیں یھی وجہ ھے کہ ھم دیکھتے ھیں بعض اوقات قرآنی آیتوں میں خود انسان کو انصاف کی دعوت دی گئی ھے چنانچہ سورہٴ اسراء میں ارشادھوتا ھے:۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 next