دین ایک تقابلی مطالعہ - پھلا حصّہ



۴۔ اتھر وید (جادو ٹونے کے قاعدے اور منتروں کا علم)

جب ساتویں صدی قبل مسیح میں ویدوں کا دور تمامھوا تو بر ھمنیت، کو عروج حاصلھوا بر ھمن معنوی اقتدار کے مالک بن گئے اور انہوں نے دھیرے دھیرے، برھمنا، (بر ھمنوں کی مقدس تفاسیر کے متون)کہ جس میںھندووں کے دینی پیشواوں کے لئے مذھبی اعمال و عبادت اور سحر و جادو کے اصول و قواعد بیانھوے تھے، کی تدوین و تکمیل شروع کردی جو مختلف دعاوں مقالوں اور قربانی کے طور طریقوں پر مشتمل ایک بھت بڑا مجموعہ ھے۔ در اصل یہ مجموعہ بر ھمنوں کے مختلف طبقات اور معتدد مکاتب کے دینی متون کو تشکیل دیتاھے۔ اس کے بعض ٹکڑے بے سروپا باتوں پر مشتمل ھیں جن کی بار بار تکرار کی گئی ھے۔ اگر چہ اس کے بعض دوسرں حصوں میں قوم یھود کے مناسک و عبادات کا بھی پتہ ملتا ھے۔ بھر حال یہ مجموعہ خدا کے بارے میں کئی نو عیت کے عقیدے پیش کرتا ھے۔ جو رفتہ رفتہ وحدت عالم و جود اور عقیدہ توحید کی طرف بڑھتا نظر آتا ھے۔ ۔۔

اپنشد: (علمی مجلسوں میں حاضری)۔ ۔ فلسفیوں کے خفیہ محاورات اورھندو عرفان و فلسفہ کے بزرگ ترین آثار میں سے ایک مذھبی کتاب ھے یہ مجموعہ تین چار صدیوں کے دوران تیسری صدی قبل مسیح کے آخرتک لکھا گیا ھے۔ اور کسی حدتک بُرھمنا، کے مجموعہ سے ھی وابستہ ھے۔ غالبا اسے زبانی یاد کرنے کے لئے تدوین کیا گیا ھے۔ اگر چہ یہ تکرار مکررات سے خالی نھیں ھے پھر بھی معنی کی گھرائی میں کمی پیداھوئی۔ تقریبا دو، تینھزار سال تک ھندوستان کی عوامی زندگی اور فلسفہ و مذھب میں اپنشدوں کا پورا اثرو رسوخ رھا ھے۔ یہ مجموعہ اور مجموعہ برھمنا، بھی در حقیقت ان سوالوں کے جواب اور تشریخ و تفسیر جو ویدوں خصوصا ریگووید،، میں دنیا کی حقیقت، انسانی حیات اور اعمال و افکار انسانی سے متعلق اٹھا کر بلا جواب چھوڑدئے گئے تھے۔ ایک بات جو تقریبا پورے اپنشدوں میں پھیلی نظر آتی ھے وہ یہ ھے کہ ساری چیزیں چاھے وہ کسی بھی عنصر سے تعلق رکھتےھوں دریائے حقیقت ووحدت میں غوطہ زن ھیں اور وہ عالم محسوسات سے مافوق، ذاتی، غیر محدود اور قائم بالذات ھے اور وہ حق ھے اور بس۔

اس سلسلہ کتب کی تقریبا ۱۵ کتابیں موجود ھیں جن میں پچاس جلدوں کا فارسی ترجمہھندوستان میں مغل شاہزادہ محمد دار اشکوہ نے آج سے تین سو سال قبل کیا تھا بعد کے محققین نے ان آثار کے سلسلہ میں بھت کافی تتبع کیا ھے۔

بودھ: خود گوتم بدھ نے اپنی زندگی میں کوئی کتاب نھیں لکھی لیکن ان کے بعد ان کے اقوال و نصائح تین کتابوں میں جمع کردیئے گئے جن کو تری پتاکی (TRIPITAKI)تین چھوٹی زنبیلوں۔ کے نام سے بدھ مت کی مقدس آینی کتاب کی حیثیت دیدی گئی۔ ان تین علمی خزانوں کے علاوہ وہ کچھ دوسری کتابیں گوتم بدھ کی زندگی اور تعلیمات کے سلسلہ میں لکھی گئی ھیں ان ھی میں سے ایک جاتکا، بھی ھے جسمیں گوتم بدھ کی سابقہ زندگی کے ادوار کا تفصیل کے ساتھ ذکر کیا گیا ھے۔

زرتشتیوں کی کتابیں:

اوستا زرتشتیوں کی مشہور ومعروف کتاب ھے اور کھا جاتا ھے کہ یہ گائے کی ۱۲ھزار کھالوں پر لکھی گئی تھی اور مجموعی طور پر اس کی ۲۱ جلدیں تھیں کہ جس کہ کچھ حصوں کو(NASKS)نکسوں کے نام سے پکارا جاتا ھے اور اس کا ایک بڑا حصّہ سکندر کے حملہ میں ضالعھو چکا ھے۔ صرف اس کے ۸۳ھزار کلمے باقی بچے اگر چہ ابتدا میں تین لاکھ چھیالسھزار کلمے تھے اس کا سب سے ایک اھم حصّہ (مناجات اور ترانوں کا مجموعہ) گا تھا ھے جو گویا زرتشت کے اصل اقوال ھیں۔

موجودہ اوستا مندرجہ ذیل ۵ حصوں پر مشتمل ھے۔

۱۔ یسنا۔ (YASNA) اس میں ۴۵ فصلیں ھیں جو کا ھن، مذھبی مراسم کے وقت ترانوں کی صورت میں پڑھتے ھیں۔ اسی مجموعہ میں ۲۷ فصلیں گاتھا ((GATHAS)) کے نام سے شامل ھیں جو زرتشت کی حدیثوں اور وھی شدہ حصوں پر مشتمل موزوں صورت میں ھے۔

۲۔ ویسپرد(VISPERD)۔ اس میں ۲۴ فصلیں ھیں جن میں دینی شعائر و آداب پیش کئے گئے ھیں (اگر ملحقات کو بھی شامل کرلیں تو یہ ۴۲ فصلوں پر مشتمل ھوتا ھے)۔

 Û³Û” وندیداد(VENDIDAD)Û” اس میں Û²Û³ فصلیں دینی احکام Ùˆ اصول اور اخلاقی قوانین سے متعلق ھیں اور (اب زرتشتوں Ú©Û’ اصول شرعیات کا مجموعہ Ú¾Û’)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 next