دین ایک تقابلی مطالعہ - پھلا حصّہ



وَلاَ تَقْرَبُواْ مَالَ الْيَتِيمِ إِلاَّ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّى يَبْلُغَ أَشُدَّهُ وَأَوْفُواْ بِالْعَهْدِ إِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْؤُولاً.

وَأَوْفُوا الْكَيْلَ إِذا كِلْتُمْ وَزِنُواْ بِالقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلاً.

وَلاَ تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ إِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ أُولـئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْؤُولاً.

وَلاَ تَمْشِ فِي الأَرْضِ مَرَحاً إِنَّكَ لَن تَخْرِقَ الأَرْضَ وَلَن تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُولاً([37]

۰تئھارے پروردگار کا یہ حکم ھے کہ اس کہ علاوہ (کسی کی) پرتشش نہ کرنا اور (جب تک تم زندہھو )ماں باپ کے ساتھ نیکی کرتے رہنا، اگر ان دونوں میں سے ایک یا دونوں بوڑھےھو جائیں (اور تمھارے لئے رنج و زحمت کا سبب نھیں )تو ھر گز کوئی کوئی ایسا کلمہ زبان پر جاری نہ کرنا جوان کے رنجیدہ خاطرھونے کا سبب بنے، معمولی ترین اذیت بھی انھیں نہ پہنچنانا، ان سے اکرم واحترام ساتھ گفتگو کرنا، بکمال مھربانی تواضع اور تکریم کے بازوان کے سامنے پھیلاے رکھنا، اور کہنا، پروردگار، ان پر رحم وکرم فرما، اسی طرح جیسے انہوں نے بیچنے میں (شفقت و محبت سے)ھماری پرورش کی ھے۔ تمھارا خدا تمھارے دلوں کی باتیں تم سے بھتر جانتا ھے اگر تمھارے اعمال و افکار صالح اور درست ھیں۔ جو کوئی نیک نیتی کے ساتھ خدا کی بارگاہ میں اپنی گذشتہ بدکاریوں سے توبہ اور تضرع کرتا ھے یقینا بخش دیا جاے گا۔ اپنے قراتبداروں، مسکینوں اور بے وطنوں کو ان کا حق پہچادو اور ھر گز اسراف سے کام نہ لو۔ اسراف کرنے والے شیطان کے بھائی ھیں اور شیطان نے اپنے خدا کی نعمتوں کے ساتھ سخت کفران اختیار کیا ھے۔۔۔

نہ تو زیادہ بنحیل و خسیس بنو اور نہ ھی بھت زیادہ فیاض اور فضول خرچ بن جاو کہ (دونوں ھی صورتوں میں )حسرت و شرمندگی اٹھانا پڑے گی۔۔

اپنے بچوّں کو تنگدستی کے خوف سے قتل (وزندہ در گور) نہ کرو (اس لئے کے ) تمھارے اور ان کہ رزق (وروزی رساں )ھم ھیں۔ ان کا قتل کرنا بھت بڑا گناہ ھے۔ زناکے مرتکب نہھو کیونکہ یہ عمل نھایت ھی زشت اور یہ راہ بھت ھی نا پسند ھے۔

آدم کشی نہ کرو، وہ نفس محترم جس کا قتل اللہ نے حرام قرار دیا ھے اس کے در پے نہ بنو ۰۰۰ ھر وہ شخص جو مظلوم قتلھوتا ھے اس کا ولی قصاص کا حق رکھتا ھے، البتہ قتل (وقصاص)میں زیادتی سے کام نہ لے، خدا اس کی مدد کرے گا، کسی یتیم کا مال نہ کھانا اور نہ ھی اس میں تصرف سے کام لینا مگر یہ کہ بھترین طریقہ سے ان کی بھلائی اور بھتری کا پاس و لحاظ رکھتےھوے، یھاں تک کہ وہ سن تمیز کو پہنچ جائیں۔

اپنے عھد و پیماں کو وفا کرو کیونکہ تم اپنے معاھدوں کے سلسلہ میں جواب دہھو۔

جب کسی چیز کی ناپ تول کرو تو میزان عدل سے کام لو، ڈنڈی مارنے یا کم بیچنے کی کوشش نہ کرو۔ ھر چیز کا صحیح صحیح وزن کرو، اسی میں بھتری اور آئندہ کی سعادت ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 next