دین ایک تقابلی مطالعہ - پھلا حصّہ



یااسی طرح وہ کھتے ھیں:دین یھود پہ چلنے والے کبھی جہنم میں نھیں جا سکتے مگر یہ کہ صرف چند روز کے لئے، اس سے کم سے کم اتنا تو معلومھوتا ھے کہ جنت وجہنم کا عقیدہ یھودیوں کے یھاں بھی پایا جاتا تھا۔

لیکن جب ھم ان کے مذھبی آثار پر نظر ڈالتے ھیں تو پتہ چلتا ھے کہ قدیم زمانوں میں یہ لوگ قیامت کے بارے میں ایک سیدھا سادا عقیدہ رکھتے تھے ان کے خیال کے مطابق اس زندگی کے بعد مردے ایک گڑھے کے اندر پڑے رھتے ھیں اور وھاں ان کا وجود نھایت ھی مبھم اور بے رنگ ساھوتا ھے اس گڑھے کو ان کی اصطلاح میں شئول کھتے ھیں۔ اس منزل میں بعض اوقات اپنی پہلی شکل و صورت ان کو واپس بھی مل جاتی ھے اور ایک خانوادہ بھی تشکیل پاجاتا ھے اور پھر اسی صورت میں باقی رھتے ھیں کیونکہ لوگ پھلے ھی اپنے اچھے اور برے اعمال کی جزاوسزابھگت چکےھوتے ھیں --۔ بھر حال یہ زندگی نھایت ھی مبھم اور دائمی نیند سے شباھت رکھتی ھے دوسری لفظوں میںھستی وفنا سے نزدیک ھے تو ریت میں قیامت کابھت ھی کم ذکرکیا گیا ھے کھیں کھیں پاداش عمل کی بات التبہھوتی ھے۔

یھود، کے بارے میں یھودیوں کا اعتقاد تھا کہ اس کی حمایت ونظارت کا تعلق محض زندہ افراد سے ھے، مردوں کے دستور و قوانین میں وہ شریک نھیں ھے اچھے لوگوں کو ان کے اعمال کی جزاء اسی دنیا میں مل جاتی ھے۔ بعض مقامات پر یہ بھی کھا گیا ھے کہ مرنے کے بعد ایک محدود مدت تک ’یہوہ ‘کی توجہ مردوں کے شامل حال رھتی ھے۔

پھر دھیرے دھیرے دوسری اقوام سے یھودیوں کی آمیزش کی وجہ سے اور بعض تاریخ نویسوں کے خیال کے مطابق خاص طور پر قیامت کے سلسلہ میں زرتشتیوں کے عقائد و نظریات نے پوری تفصیل کے ساتھ ان کے درمیان نفوذ حاصل کرلیا۔ اور اس طرح قیامت کی باتیں، محشر میں مردوں کی باز گشت، جسمانی زندگی اور اعمال کا حساب کتاب یہ سب چیزیں بیانھونے لگیں۔

مگر ان سب کے موجود،یھودیوں کے یھاں معاد کا مسئلہ تو کسی خاص اھمیت کا حامل ھے نہ ھی اس سلسلہ میں وہ کوئی راسخ عقیدہ رکھتے ھیں اور شاید یھی چیز ان کی اس دنیوی زندگی میں بے پناہ دلچسپی، دولت و ثروت کی لالچ اور مادیت کا باعث بنی ھے کیونکہ وہ قیامت میں اعمال کے حساب وکتاب اور عقاب و ثواب کو ناچیز و بے وقعت خیال کرتے ھیں چنانچہ اپنی اس خام خیالی کی بنا پر ھر طرح کے حیلہ وجارحیت سے کام لے کر زر اندوزی میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش میں لگے رھتے ھیں۔

آخرت، عیسائیت کے آئینہ میں:۔

عیسائیوں کے یھاں بھی روز آخرت کا عقیدہ پایا جاتا ھے چنانچہ تاریخ عیسائیت کے ادوار میں اس عقیدہ کا اعادہھوتا رھا ھے اور آج بھی ان کی مذھبی کتابوں میں مختلف انداز سے بہشت، دوزخ، برزخ،ملکوت خدا میں ورود، مردوں کے درمیان خدائے پدر و پسر (عیسیٰ) کے ذریعہ عدل وانصاف، توبہ اور اسی قسم کی دوسری باتیں موجودھیں اور اصولی طور پر نجات کا موضوع جس کو وہ حضرت عیسی علیہ السلام کے مقاصد میں شمار کرتے ھیں اس دنیا کی بد بختیوں اور دوزخ سے نجات حاصل کر نے پر مبنی ھے۔ لیکن دو نکتوں کی طرف اشارہ کردینا ضروری ھے:

۱۔قرون وسطیٰ میں دھیرے دھیرے بہشت وجہنم کی کنجی کلیسا کے روحانی پاپوں کے ھاتھ میں آگئی اور وہ عوام سے پیسہ لے کر اس کی تجارت کرنے لگے چنانچہ دولت کے عوض لوگوں کے گناہ خرید لیاکرتے تھے البتہ گناہوں کی اھمیت کے اعتبار سے قیمتوں میں فرقھوتا تھا اس طرح ھم دیکھتے ھیں کہ آخرت کا عقیدہ ارباب کلیسا کی منافع پرست کے ھاتھوں ایک کھیل بنادیا گیاتھا۔

۲۔ اس کے علاوہ ان لوگوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے صلیب پر چڑھا دئیے جانے کو عیسائیوں کے گناہ کفارہ بنا کر پیشکرنا شروع کردیا اوربڑے زور و شور سے اس بات کی تبلیغھونے لگی کہ حضرت عیسی علیہ السلام نے یہ قربانی اسی لئے پیش کی ھے کہ خود قربانھو کر دوسروں کی بخشش ونجات کا سامان فراھم کردیں اور اس تصور کا ایک مطلب یہ بھی ھے کہ لوگوں کی تمام غلطیوں اور برائیوں کی پھلے سے تلافیھو چکی ھے نتیجہ کے طورپر انسانی اعمال وافعال کے حساب وکتاب اور جزاء و سزا کا تصور کمزور پڑگیا۔

بد قسمتی سے کبھی کبھی اس طرح کے افکار بعض مسلمانوں کے درمیان بھی اپنے پیشواوٴں کی قربانیوں کے تئیں پیداھونے لگتے ھیں جو ان کے اندر سستی اور احساس ذمہ داری سے غفلت کا سبب بن جاتے ھیں جب کہ حقیقت یہ ھے کہ ان کی قربانیاں حق دوستی، انصاف طلبی اور برائیوں کے خلاف اعلان جھاد کے سوا کچھ نھیں ھے در اصل ھمیں تو ان قربانیوں کو اپنے لئے نمونہٴ زندگی قرار دینا چاہئے۔

قیامت،اسلام کی نظرمیں:۔

آخرت اور روز حساب کا عقیدہ اسلام کے اھم ترین بنیادی عقائد میں سے ھے۔ سیکڑوں آیتوں میں اس موضوع کو مورد بحث قرار دیا گیا ھے اور یقینا یہ کھنا غلط نہھوگا کہ اسلام ھی وہ تنھا دین ھے جس نے مکمل طور پر بڑی تفصیل کے ساتھ حیات اخروی یا حیات بعدالموت کے موضوع پر روشنی ڈالی ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 next