اھل بیت (ع) سے محبت اور نسبت کے شرائط



آپ (ع)ھی کا ارشاد ھے : خدا کی قسم علی (ع) کا شیعہ تو بس وھی ھے جس نے اپنے شکم و شرمگا ہ کو پاک رکھا ،اپنے خالق کے لئے عمل کیا ،اس کے ثواب کا امیدوار رھا اور اس کے عذاب سے ڈرتا رھا۔[12]

آپ(ع) ھی سے مروی ھے : اے آل محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے شیعو! سن لو کہ وہ شخص ھم میں سے نھیںھے جوغیظ و غضب کے وقت اپنے نفس پر قابو نہ رکھے اور اپنے ھمنشین کے لئے اچھا ھمنشین ثابت نہ ھو اور جو اس کی ھمراھی اختیار کرے یہ اس کے لئے اچھا ساتھی ثابت نہ ھواور جو اس سے صلح کرے تو یہ اس سے بہترین صلح کرنے والا ثابت نہ ھو۔[13]

امام جعفرصادق(ع) کاارشادھے :وہ ھمارا شیعہ نھیںھے جو کسی شھرمیںھو اور اس شھر میںہزاروں لوگ ھوں اور اس شھرمیں کوئی اس سے زیادہ پاک دامن ھو۔[14]

کلیب بن معاویہ اسدی سے روایت ھے کہ انھوں نے کھا:میںنے امام صادق(ع) سے سنا کہ فرماتے ھیں: خدا کی قسم تم خدااور فرشتوں کے دین پر ھو پس ورع و کوشش اور جانفشانی کے ذریعہ میری مدد کرو۔[15]

کلیب اسدی ھی سے روایت ھے کہ انھوں نے کھا: میں نے امام صادق سے سنا کہ فرماتے ھیں: خدا کی قسم تم لوگ خدا اور اس کے فرشتوں کے دین پر ھو پس اس سلسلہ میں تم ورع و کوشش کے ذریعہ میری مدد کرو، تمھارے لئے نمازِ شب اور عبادت ضروری ھے اور تمھارے لئے ورع لازم ھے ۔[16]

صاحبِ بصائر الدرجات نے مرازم سے روایت کی ھے کہ انھوں نے کھا میں مدینہ گیا تھا، جس گھر میںمیراقیام تھا اس میں میں نے ایک کنیز کو دیکھا وہ مجھے بہت پسند آئی لیکن اس نے میرے ساتھ نکاح کرنے سے انکار کر دیا۔ راوی کہتا ھے کہ میں رات کا ایک تھائی حصہ گزرنے کے بعد واپس آیا، در وازہ کھٹکھٹا یاتو اسی کنیز نے دروازہ کھولا، میں نے اپنا ھاتھ اس کے سینہ پر رکھ دیا، اس نے بھی کچھ حرکت کی یھاں تک کہ میں گھر میں داخل ھو گیا، اگلے دن میں ابو الحسن(ع) کی خدمت میںحاضر ھوا تو آپ نے فرمایا: اے مرازم وہ ھمارا شیعہ نھیں ھے جس نے تنھائی میں ورع سے کام نھیں لیا۔ [17]

ایک شخص نے رسول(ع) کی خدمت میں عرض کیا: اے اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فلاں شخص اپنے ھمسایہ کی ناموس کو دیکھتا ھے اگر اسے مل جائے تو وہ پاک دامنی کا خیال نھیں کرے گا، یہ سن کر رسول کو غیظ آ گیا، تو دوسرے آدمی نے کھا: وہ آپ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے اور علی (ع)سے محبت رکھتا ھے اور آپ دونوں کے دشمنوں سے نفرت کرتا ھے،وہ آپ کاشیعہ ھے، تو رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا: یہ نہ کھو کہ وہ ھمارا شیعہ ھے وہ جھوٹ کہتا ھے ھمارا شیعہ تو بس وھی ھے جو ھمارے اعمال میں ھمارا اتباع کرتا ھے اور جس شخص کا تم نے ذکر کیا ھے اس نے ھمارے اعمال میںھمارا اتباع نھیں کیا ھے۔[18]

ایک شخص نے امام حسن(ع) سے عرض کی: میں آپ کا شیعہ ھوں ، امام حسن (ع) نے فرمایا: اے خدا کے بندے اگرتم ھمارے اوامر میں ھمارے تابع ھواور جن چیزوں سے ھم نے روکا ھے ان میں ھمارے مطیع ھو تو تم سچے ھو اور اگر تمھارا عمل اس کے بر خلاف ھے توتمھارے گناھوں کے ساتھ اس دعوے سے تمھارے مرتبہ میں اضافہ نہ ھوگا تم اس کے اھل نھیں ھواور یہ نہ کھو کہ میں اپ کا شیعہ ھوں ھاں یہ کھو: میں آپ کے دوستوں میں سے ھوں اور آپ کا محب ھوں اور آپ کے دشمنوں کا دشمن ھوں ۔[19]

ایک شخص نے امام حسین (ع) سے عرض کی: فرزندِ رسول(ع) میں آپ کا شیعہ ھوں ،آپ نے فرمایا: ھمارے شیعہ وہ ھیں جن کے دل ھر قسم کے مکرو فریب اور خیانت وکینہ سے محفوظ ھیں۔[20]

ابو القاسم بن قولویہ کی کتاب سے اور انھوں نے محمد بن عمر بن حنظلہ سے روایت کی ھے کہ انھوں نے کھا: امام صادق(ع) نے فرمایا: جو اپنی زبان سے خود کو ھمارا شیعہ کہتا ھے اور ھمارے اعمال و احکام میںمخالفت کرتا ھے وہ ھماراشیعہ نھیںھے، ھمارے شیعہ وہ ھیںجو اپنی زبان اور اپنے دل سے ھماری موافقت کرتے ھیں اور ھمارے احکام میں ھمارا اتباع کر تے ھیں اور ھمارے اعمال کے مطابق عمل کرتے ھیں ۔ یھی ھمارے شیعہ ھیں۔[21]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next