اھل بیت (ع) سے محبت اور نسبت کے شرائط



ھم نے توریت کے بعد زبور میں یہ لکھ دیا ھے کہ زمین خدا کی ھے ھم اس کو اپنے نیک بندوں کو عطا کریں گے۔

یہ توریت و زبور میں خدا کا وعدہ ھے اور تاریخ میں ھے کہ اھل بیت(ع) نے انبیاء اور صالحین سے میراث پائی ھے ، ان سے نماز و ذکر، زکواة ، حج اور خدا کی طرف بلانے کی میراث پائی ھے ۔

زیارت امام حسین (ع) ( زیارت وارث) میں اس علمی و ثقافتی اور جھادی میراث کو امام حسین (ع) سے مخصوص کیا گیا ھے جو کہ آپ کو انبیاء سے ملی ھے،یہ زیارت تہذیبی اور علمی مفاھیم کی حامل ھے ۔

”السلام علیک یا وارث آدم صفوة اللّٰہ ، السلام علیک یا وارث نوح نبي اللّہ، السلام علیک یا وارث إبراھیم خلیل اللّہ، السلام علیک یا وارث موسیٰ کلیم اللّٰہ، السلام علیک یا وارث عیسیٰ روح اللّٰہ۔۔۔ “

اے آدم کے وارث آپ پر سلام، اے نبیِ خد انوح کے وارث آپ پر سلام، اے خلیلِ خدا ابراھیم کے وارث آپ پر سلام ، اے کلیمِ خدا موسیٰ کے وارث آپ پر سلام اے روحِ خدا عیسیٰ کے وارث آپ پر سلام۔۔۔

 ÛŒÛ میراث طول تاریخ میں آدم Ùˆ نوح سے Ù„Û’ کر رسول(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) خدا اور علی مرتضیٰ(ع) تک جاری رھی۔

امام حسین (ع) نے کربلا میں روز عاشورہ اس علمی ،ثقافتی، تہذیبی اور جھادی میراث کو مجسم کر دیا ،ولایت کی تاریخ بہت عمیق ھے ، تاریخ میں اس کی جڑیں گھری ھیں، اھل بیت(ع) نے انبیاء سے نیک و طویل راستہ میراث میں پایا ھے اور ھم نے ان سے ان کی میراث پائی ھے ۔

ھم نے ان سے نماز، روزہ، حج، زکوٰة ، نیکیوں کی ھدایت کرنا، برائیوں سے روکنا، جھاد، خدا کی طرف بلانا، اور ان سے ذکر و اخلاص اور توحید کے تمام اقدارکی میراث پائی ھے ،چنانچہ ھم خدا کے اس قول<فَخَلَّفَ مِن بَعدِھِم خَلفٌ اٴضَاعُوا ْالصَّلاةَ> پس ان کے بعد وہ لوگ جانشین ھوئے جنھوں نے نماز کو ضائع کر دیا، ھم نماز کی حفاظت کرتے ھیں اور اسے قائم کرتے ھیں، لوگوں کو اس کی طرف بلاتے ھیں، بالکل اس طرح جیسا کہ پھلے ھمارے بزرگوں نے حفاظت کی ھے ، انشاء اللہ ھم ان لوگوں میں قرار پائیں جو خدا کے اس قول پر عمل کرتے ھیں: <وَاٴمُر اٴھلَکَ بِالصَّلاةِ وَ اصْطَبِر عَلَیْھَا> اپنے خاندان والوں کو نماز کا حکم دو اور خود بھی ادا کرتے رھو۔ چنانچہ ھم اپنے معاشرہ اور اپنے خاندان میں خدا کی اس عظیم میراث کی حفاظت کرتے ھیں کہ جس کو ھم نے اپنے بزرگوں سے نسلا ً بعد نسل میراث میںپایا ھے۔

یہ ھے طول تاریخ میں ولاء کا سلسلہ اور زمانہٴ آئندہ میں ولایت کا سلسلہ ھے، جس کے لئے ھم آل محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) میں سے امام مھدی(ع) کے ظھور کے منتظر ھیں اور ان کے ظھور کے ساتھ کشائش و کامیابی کے منتظر ھیں اور اس عالمی انقلاب کے منتظر ھیں جس کی خدا نے ھمیں اپنی کتاب میں اور اس سے پھلے توریت و زبور میں خبر دی ھے ۔

<وَلَقَد کَتَبْنَا فِی الزَّبُورِ مِن بَعدِ الذِّکرِ اٴنَّ الاٴرضَ یَرِثُھَا عِبَادِیَ الصَّالِحُونَ>



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next