اھل بیت (ع) سے محبت اور نسبت کے شرائط



زیارت عاشورہ میں ھم یہ تمنا کرتے ھیں اور خدا سے دعا کرتے ھیں کہ ھمیں پاک خونوں کا انتقام لینے والوں میں قرار دے جو کہ ظلم و ستم سے کربلا میں بھائے گئے۔

”فاٴساٴل اللّٰہ الذی اکرم مقامک و اکرمني بک ان یرزقني طلب ثارک مع امام منصور من اھل بیت محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)“۔

پس میں خدا سے سوال کرتا ھوں کہ جس نے آپ کے مرتبہ کوبلند کیا اور آپ کے ذریعہ مجھے عزت بخشی کہ وہ مجھے محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے اھل بیت(ع) میں امام منصور کے ساتھ آپ کے خون کا بدلہ لینے والا قرار دے۔

زیارت عاشورہ ھی میں ھے :

”واساٴلہ اٴن یبلِّغنی المقام المحمود لکم عند اللہ، و اٴن یرزقني طلب ثارکم مع إمام ھدی ظاھر ناطق بالحقّ منکم“

میں اس سے سوال کرتا ھوں کہ وہ مجھے اس مقام محمود تک پھنچا دے جو خدا کے نزدیک آپ کا مقام و مرتبہ ھے اور مجھے آپ میں سے ھادی ، ظاھر اور حق کے ساتھ بولنے والے امام کے ساتھ انتقام لینے والا قرار دے۔

اور زیارت جامعہ میں مکمل طور پر مدد کرنے کی طاقت کا اعلان کرتے ھیں، و نصرتی لکم معدَّة، اور میری مدد آپ کے لئے تیار و حاضر ھے ۔

محبت و مودت

یہ ولاء اھل بیت کی بنیاد ھے۔

اس سلسلہ میں قرآن مجید میں آیت نازل ھوئی ھے جو ھر زمانہ میںلوگوں کے سامنے پڑھی جاتی ھے ۔

<قُل لاَ اٴسئَلُکُم عَلَیہِ اٴجرًا إلاَّ الْمُوَدَّةَ فِی الْقُربیٰ> [108]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 next