خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



کیونکہ اس شکل میں کروموساٹ هوتے ھیںاور کروموساٹ ژین اور وراثتی اجزاء بنتے ھیں ، اور یہ وراثتی اجزاء D.N.A.کے اجزاء سے بنتے ھیں اور یہ D.N.A.جزئیات سے بنتے ھیں اور یہ جزئیات چھوٹے چھوٹے ذرات سے بنتے ھیں، گویا یہ ایک ایسی عمارت ھے جس کے اندر ایک کمرہ اس کمرہ میں ایک اور کمرہ اور اس کمرہ میں ایک اور کمرہ۔۔۔۔۔۔

وجود خدا پر قرآنی آیات

قارئین کرام !   آئےے قرآن مجید Ú©ÛŒ ان آیات کا مطالعہ کرتے ھیں جن میں خداوندعالم Ú©Û’ وجود Ú©Ùˆ بیان کیا گیا Ú¾Û’ کیونکہ درج ذیل آیات میں حیوانات Ú©ÛŒ خلقت اور دوسرے دقیق نظام Ú©Ùˆ بیان کیا گیا Ú¾Û’ جن Ú©Û’ مطالعہ Ú©Û’ بعد انسان Ú©Ùˆ یہ یقین هوجاتا Ú¾Û’ کہ حساب شدہ نظام یونھی اتفاقی طور پر پیدا نھیں هوا۔

ارشاد خداوندی هوتا ھے:

< وَاللّٰہُ  خَلَقَ کُلَّ دَآبَّةٍ مِّنْ مَّاءٍ فَمِنْہُمْ مَنْ یَمْشِیْ عَلٰی بَطْنِہِ وَمِنْہُمْ مَنْ یَّمْشِیْ عَلٰی رِجْلَیْنِ وَمِنْہُمْ مَنْ یَّمْشِیْ عَلٰی اٴَرْبَعٍ یَخْلُقُ اللّٰہَ مَایَشَآءُ >[11]

”اور خدا ھی نے تمام زمین پر چلنے والے (جانوروں) کو پانی سے پیدا کیا اوران میں سے بعض تو ایسے ھیں جو اپنے پیٹ کے بل چلتے ھیں اور بعض ان میں سے ایسے ھیں جو دو پاؤں سے چلتے ھیں اور بعض ان میں سے ایسے ھیں جو چار پاؤں پر چلتے ھیں ، خدا جو چاہتا ھے پیدا کرتا ھے۔“

<وَمِنَ النَّاسِ وَالدَّوَآبِّ وَالاٴنْعَامِ مُخْتَلِفٌ اَلْوَانُہُ>[12]

”اور اسی طرح آدمیوں اور جانوروں اور چار پایوں کی بھی رنگتیں طرح طرح کی ھیں“

< وَمَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الاٴرْضِ وَلَا طٰٓٓائِرٍ یَّطِیْرُ بِجَنَاحَیْہِ اِلاّٰ اُمَمٌ اٴَمْثَالُکُمْ>[13]

”زمین میں جو چلنے پھرنے والا (حیوان) یا اپنے دونوں پروں سے اڑنے والا پرندہ ھے ان کی بھی تمھاری طرح جماعتیں ھیں“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next