خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



اس کاجواب تو خود ھمارے سوال کی طرف پلٹ رھا ھے ، یعنی ھم پھر سوال کرتے ھیں کہ یہ پھلی مخلوق ان دوردراز ستاروں میں کھاں سے آئی؟

چنانچہ ایک اور ماھرسائنس کہتا Ú¾Û’ کہ یہ حیات مردہ مادہ Ú©Û’ ذرات Ú©ÛŒ ترتیب سے وجود میں آئی Ú¾Û’ ØŒ اور اس نظریہ پر ھماری دلیل یہ Ú¾Û’ کہ زندہ مادہ، مردہ عناصر سے وجود میں آتا Ú¾Û’ جیسا کہ Ú¾Ù… دیکھتے ھیں ھمارے اردگرد موجود پتھر ØŒ پانی اور مٹی جیسے عناصر Ú©Û’ ذریعہ یہ مادہ تشکیل پاتا Ú¾Û’ اوریہ ذرات کاربن، ھیڈروجن، آکسیجن اور نیٹروجن "Hydrogen","Oxygen", "Carbon", "Nytrogen" Ú¾ÛŒ سے مادہ بنتا Ú¾Û’ چنانچہ Ú¾Ù… انھیں Ú©Ùˆ ترتیب دے کر دوبارہ دوسرے مادہ بناسکتے ھیں اور کبھی ان میں ”امینہ“  پروٹن ØŒ نشویات اور سوگر کا اضافہ کرتے ھیں تو ایک نیا مادہ تشکیل پاتا Ú¾Û’ØŒ اور یہ فرضیہ میں کافی نھیں Ú¾Û’ بلکہ اس پر Ú©Ú†Ú¾ تجربات کئے جانے ضروری ھیں جس میں بجلی اور شعائیں هوتی ھیں اور جس میں مختلف قسم Ú©ÛŒ گیس هوتی ھیں جیسے نوشادر آکسیڈ کاربن ØŒ"CarbonDioxide" ”میٹھن“ "Methane" اور پانی Ú©Û’ بخارات Ú©Û’ فعل وانفعالات Ú©Û’ بعد آثار احماض امینیہ پیدا هوتے ھیں۔

”احماض امینیہ“ (کڑوی گیس) جو ایک دودھ جیسی گیس هوتی ھے جس کا تمام زندہ چیزوں میں هوناضروری ھے اور جب ان احماض کو آپس میں ملایا جاتا ھے تو ایک دوسری قسم کی پروٹن بن جاتی ھے ، یھاں تک کہ ان کو آپس میں ملانے سے کروڑوں قسم کی پروٹن بن سکتی ھیں جس طریقہ سے کسی زبان کے الفابیٹ کے ذریعہ سے مختلف کلمات بنتے جاتے ھیں تاکہ ان سے مختلف مفاھیم ومعانی حاصل کریں، اور یہ نتیجہ بخش پروٹن ھمیشہ حرارت وبرودت (ٹھنڈک) روشنی اور بجلی کے لئے اھم مواد هوتے ھیںپس یہ پرو ٹن مرکب هوکر دوسری خارجی چیزوں کے بننے کے باعث هوتے ھیںتب جاکے جوھرحیات کی صفت بنتے ھیں۔

جبکہ زمین کو تقریباً کروڑوں سال هوچکے ھیں اور مختلف تجربے هوتے رہتے ھیںاور اس مرکب ”احماض امینیہ“ کے بے مثال تجربہ هوچکے ھیںاور یہ احماض امینیہ پانی میں اپنے جوھر کے ساتھ گھُل جاتے ھیں تاکہ پروٹن کے لاکھوں مواد کوتشکیل دے، اور ضروری ھے کہ یہ احماض امینیہ ایک مرتبہ جب بے مثال گیس ( حامض دیزوکسی ربیونیوکلئیک ) "D.N.A" سے ملتے ھیں اور اسی جز سے ”فیروس“ بنتا ھے۔

یہ تمام مفروضوں کا مجموعہ تھا جو ایک دوسرے سے ٹکراتے ھیں۔

چنانچہ ماھرین کا کہنا ھے کہ قانون صدفہ ھماری تائید کرتا ھے، جیسا کہ اگر کمپیوٹر پر بیٹھ کر ایک بندر کی بورڈ کے بٹن کو بہت ھی دقت سے دباتا چلا جائے تو کیا اس کے لکھنے سے کسی مشهور شاعر کا شعر بن سکتا ھے؟!!!ھر گز نھیں ، چاھے سالوں بیٹھ کر لکھتا رھے لیکن کبھی بھی اس کا یہ کام نتیجہ بخش نھیں هوسکتا۔

چنانچہ ماھرین کا کہنا کہ احماض امینیہ اپنی ھیئت مخصوص  "D.N.A" پر باقی رہتا Ú¾Û’ تب کھیں منفرد مادہ اپنے اوپر تسلط پیداکرتا Ú¾Û’ اور پھر یہ منفرد مادہ اپنے مخصوص طریقوں Ú©Û’ ذریعہ تکاثر پیدا کرتا Ú¾Û’ اور اس Ú©Û’ ذریعہ بذر حیات برقرار رہتا Ú¾Û’Û”

بالفرض اگر ھم جدلی طریقہ سے قبول کریں اور فرض کریں کہ مٹی اور پانی کے عناصر بغیر کسی علت کے صدفةً اور اتفاقاً (D.N.A) حامض کے لحاظ سے پیدا هوتے ھیں ۔

اس Ú©Û’ بعد اس (D.N.A)   سے مختلف لاکھوں چیزیں بننے کا سبب بنتا Ú¾Û’Û”

لیکن ان تمام چیزوں میں وہ حیات نھیں ھے جس کا ھم مشاہدہ کرتے ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next