خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



          Û±Û” کاربن"Carbon"Û”

          Û²Û” ھیڈروجن"Hydrogen"Û”

          Û³Û” نیٹروجن"Nytrogen"Û”

          Û´Û” آکسیجن،"Oxygen" Û”

          ۵۔کبریت( سلفور)"Sulfur"

اور پروٹن کے ایک جز میں ۰۰۰’۴۰ذرات پائے جاتے ھیں، اور اب تک سائنس نے ۱۰۲/ عناصر کا پتہ لگایا ھے توکیا ان کی تقسیم ایک اتفاقی اور تصادفی ھے،اورجب یہ پانچ عناصر ایک جگہ جمع هوتے ھیں تو پروٹن کا ایک جز بنتا ھے ، لہٰذا جب اس پروٹن کے ایک جز کے لئے اتنا دقیق حساب درکار ھے تو اس مادہ کے لئے جو تمام چیزوں کا لازمہ ھے اس میں ان ذرات کا حساب کس قدر دقیق هونا چاہئے۔

جیسا کہ سویسی ریاضی داں ”ٹشالزیوجن“ نے ا ن تمام اسباب کا حساب وکتاب پیش کیا ھے، چنانچہ وہ کہتا ھے کہ اس کائنات کا صدفةً اور اتفاقی پیدا هونے کا احتمال اربوں اور کھربوں میں سے صرف ایک احتمال ھے ، کیونکہ اس نے اس طرح حساب کیا ھے کہ اگر عدد ۱۰/ کو ۱۰ میں ۱۶۰/ مرتبہ گنا کیا جائے تو اربوں کھربوں اور پدم وغیرہ سے بھی بڑی رقم بنی گی جس کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ھے تو اس رقم میں سے صرف ایک احتمال پایا جاتا ھے اور پھر کائنات کے لئے مادہ کی آزمایش کے لئے ملیونوں بار آزمائش کی ضرورت پڑی گی کیونکہ صرف زمین پر موجود پروٹن کے ایک جز کے لئے اربوں کھربوں سال کی ضرورت پڑے گی جس کا حساب مذکورہ دانشمند نے اس طرح کیا کہ عدد ۱۰ کو ۱۰ میں ۲۴۳ بار گنا کیا جائے تو یہ رقم تو گذشتہ رقم کے لاکھوں گنا هوجائے گی جس کو بیان کرنے کے لئے انسان کے پاس الفاظ نھیں ھے ، مطلب یہ ھے کہ ان تمام حساب وکتاب کے پیش نظر اس کائنات کو اتفاقی کی پیدا وار کہنے کی کوئی صورت نھیں ھے، کیونکہ زمین کی پیدائش کا اندازہ لگایا لیا گیا ھے لیکن اس اعتبار سے ہزاروں برابر سال درکار ھیں تاکہ صرف زمین پر موجودات اس اعتبار سے پیدا هوں۔

 Ø§ÙˆØ± اگر Ú¾Ù… مذکورہ قاعدہ سے تھوڑا تنزل کریں اور ”ھیموغلوبین“  "Hemogbobin" Ú©Û’ ذرات Ú©Ùˆ دیکھیں جو کہ خون میں لال رنگ Ú©Û’ هوتے ھیں (جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا Ú¾Û’ کہ      یہ پروٹن"Protein" Ú©ÛŒ ترکیب کا سب سے Ú©Ù… درجہ Ú¾Û’) تو ان میں ”کاربن“ "Carbon"Ú©Û’ Û¶Û°Û°/متحد ذروں سے بھی زیادہ پائیں Ú¯Û’ جن میں ھیڈروجن "Hydrogen"Ú©Û’ Û±Û°Û°/ ذروں سے Ú©Ù… نھیں هوتے اور نیٹروجن Ú©Û’ Û²Û°Û°/ ذروں سے زیادہ هوتے ھیں اسی طرح آکسیجن،"Oxygen" Ú©Û’ بھی Û²Û°Û°/ ذروں سے زیادہ هوتے ھیں یھاں تک کہ انسان میں Û²Ûµ/ٹریلین (25,000,000,000,000,000,000,)) خون Ú©Û’ دائرے هوتے ھیں۔

اسی طرح علم کیمیا کے ماھر ڈاکٹر” بوھلڑ “ کہتے ھیں :

اورجس وقت انسان، قوانین مصادفہ (اتفاقی نظریہ) Ú©Ùˆ ملاحظہ کرتا Ú¾Û’ تاکہ اس بات کا اندازہ لگائے کہ کائنات Ú©Û’ کسی ایک پروٹن Ú©Û’ کسی ایک جز کا اتفاقی هونا کھاں تک درست Ú¾Û’ØŒ تو معلوم هوتا Ú¾Û’ کہ زمین Ú©ÛŒ عمر تقریباً تین بلین(ملیون در ملیون) (3,000,000,000,000,000,)  سال یا اس سے بھی زیادہ Ú¾Û’ لیکن اس طویل مدت سے یہ ظاھر هوتا Ú¾Û’ کہ یہ کائنات اتفاقی نھیں Ú¾Û’Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next