خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



< هو الَّذِی جَعَلَ الشَّمْسَ ضِیَاءً وَالْقَمَرَ نُورًا وَقَدَّرَہُ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوا عَدَدَ السِّنِینَ وَالْحِسَابَ مَا خَلَقَ اللهُ ذَلِکَ إِلاَّ بِالْحَقِّ یُفَصِّلُ الْآیَاتِ لِقَوْمٍ یَعْلَمُونَ> ([38]

”وھی وہ (خدائے قادر) Ú¾Û’ جس Ù†Û’ آفتاب Ú©Ùˆ چمکدار اور ماہتاب Ú©Ùˆ روشن بنایا اور اس Ú©ÛŒ منزلیں مقرر کیں تاکہ تم لوگ برسوں Ú©ÛŒ گنتی اور حساب معلوم کرلو، خدا Ù†Û’ اسے حکمت ومصلحت سے بنایا Ú¾Û’ وہ اپنی آیتوں Ú©Ùˆ واقف کار لوگوں Ú©Û’ تفصیل وار بیان  کرتا ھے۔“

< اللهُ الَّذِی خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضَ وَاٴَنزَلَ مِنْ السَّمَاءِ مَاءً فَاٴَخْرَجَ بِہِ مِنْ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَکُمْ وَسَخَّرَ لَکُمْ الْفُلْکَ لِتَجْرِیَ فِی الْبَحْرِ بِاٴَمْرِہِ وَسَخَّرَ لَکُمْ الْاٴَنہَارَ۔ وَسَخَّرَ لَکُمْ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَائِبَیْنِ وَسَخَّرَ لَکُمْ اللَّیْلَ وَالنَّہَارَ۔ وَآتَاکُمْ مِنْ کُلِّ مَا سَاٴَلْتُمُوہ۔۔۔>[39]

”خدا ھی ایسا (قادر وتوانا) ھے جس نے آسمان وزمین پیدا کرڈالے اورآسمان سے پانی برسایا پھر اس کے ذریعہ سے (مختلف درختوں سے) تمھاری روزی کے واسطے (طرح طرح کے) پھل پیدا کئے اور تمھارے واسطے کشتیاں تمھارے بس میں کردیں تاکہ اس کے حکم سے دریا میں چلیں اور تمھارے واسطے ندیوں کو تمھارے اختیار میں کردیا اور سورج چاند کو تمھارا تابعدار بنادیا کہ سدا پھیری کیا کرتے ھیں او ررات دن کو تمھارے قبضہ میں کردیا (کہ ھمیشہ حاضر باش رہتے ھیں) اور( اپنی ضرورت کے موافق) جو کچھ تم نے اس سے مانگا اس میں سے بقدر مناسب تمھیں دیا ۔۔۔“

< اٴَلاَلَہُ الْخَلْقُ وَالْاٴَمْرُ تَبَارَکَ اللهُ رَبُّ الْعَالَمِین>[40]

”دیکھو حکومت او رپیداکرنا بس خاص اسی کے لئے ھے۔“

 



[1] سورہ ملک آیت ۳، ۴۔

[2] نشاٴة الدین ص ۱۹۶،۱۹۷۔

[3] نشاٴة الدین ص ۱۸۴۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next