خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



”اور ھم ھی نے ھر جاندار کو پانی سے پیدا کیا “

لہٰذا پانی ضروریات زندگی میں سب سے اھم کردار رکھتاھے، اسی وجہ سے قرآن مجید نے اس عظیم نعمت پر غور وفکر کرنے کی دعوت ھے بلکہ کرہ زمین پر موجود پانی کو دیکھ کر تمام لوگوں کواس خالق کے وجود پر دلیل کو درک کرنے کی دعوت دی گئی ھے:

<  اٴَفَرَاٴَیْتُمْ الْمَاءَ الَّذِی تَشْرَبُون۔ اٴَاٴَنْتُمْ اٴَنزَلْتُمُوہُ مِنْ الْمُزْنِ اٴَمْ نَحْنُ الْمُنزِلُونَ Û” لَوْ نَشَاءُ جَعَلْنَاہُ اٴُجَاجًا فَلَوْلاَتَشْکُرُونَ>[25]

”کیا تم نے پانی پر بھی نظر ڈالی جو (دن رات) پیتے هو،کیا اس کو بادل سے تم نے برسایا یا ھم برساتے ھیں؟اگر ھم چاھیں تو اسے کھاری بنادیں تو تم لوگ شکر کیوں نھیں کرتے؟!

<وَمِنْ آیَاتِہِ یُرِیکُمْ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَیُنَزِّلُ مِنْ السَّمَاءِ مَاءً فَیُحْیِ بِہِ الْاٴَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا >[26]

”اور اس کی (قدرت کی) نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ھے کہ وہ تم کو ڈرانے اور امید دلانے کے واسطے بجلی دکھاتا ھے اور آسمان سے پانی برساتا ھے اور اس کے ذریعہ سے مردہ زمین کوآباد کرتا ھے “

چنانچہ پانی کے ماھرین کا کہنا ھے کہ سمندر ھی آب شیرین(پینے کامیٹھا پانی) کی بنیاد اور اساس ھے اگرچہ سمندر کا پانی بہت زیادہ نمکین هوتا ھے جس کو زمین پر زندہ موجودات استعمال نھیں کرسکتی، لیکن خدا وندعالم نے اپنی موجودات کے لئے پانی کو بارش کے ذریعہ صاف وخوشگوار بنایا ھے کیونکہ بارش کے ذریعہ ھی یہ نمکین پانی صاف اورگورا بنتا ھے۔

 Ø®Ø¯Ø§ وندعالم آسمان سے بارش برساتا Ú¾Û’:

< وَمَا اٴَنزَلَ اللهُ مِنْ السَّمَاءِ مِنْ مَاءٍ فَاٴَحْیَا بِہِ الْاٴَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا>[27]

”اور وہ پانی جو خدا نے آسمان سے برسایا پھر اس سے زمین کو مردہ (بیکار) هونے کے بعد جلا دیا(شاداب کردیا)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next