خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



”کیا ان لوگوں نے آسمان وزمین کی حکومت اور خدا کی پیدا کی هوئی چیزوں میں غور نھیں کیا ؟!!“

<  قُلِ انْظُرُوا مَاذَا فِی السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْض>[30]

”(اے رسول ) تم کہہ دو کہ ذرا دیکھو تو سھی کہ آسمانوں اور زمین میں (خدا کی نشانیاں) کیا کچھ ھیں۔۔۔“

< اٴَفَلَمْ یَنْظُرُوا إِلَی السَّمَاءِ فَوْقَہُمْ کَیْفَ بَنَیْنَاہَا وَزَیَّنَّاہَا وَمَا لَہَا مِنْ فُرُوج>[31]

”تو کیا ان لوگوں نے اپنے اوپر آسمان کی طرف نظر نھیں کی کہ ھم نے اس کو کیونکر بنایا ھے اور اس کو (کیسی) زینت دی اور اس میں کھیں شگاف تک نھیں“

< اللهُ الَّذِی رَفَعَ السَّمَاوَاتِ بِغَیْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَہَا>[32]

”خدا وھی تو ھے جس نے آسمانوں کو جنھیں تم دیکھتے هو بغیر ستون کے اٹھاکھڑا کردیا۔۔۔“

< وَالسَّمَاءَ بَنَیْنَاہَا بِاٴَیدٍ وَإِنَّا لَمُوسِعُونَ>[33]

”اور ھم نے آسمانوں کو اپنے بل بوتے سے بنایا اور بے شک ھم میں سب قدرت ھے“

<ِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ کُلٌّ یَجْرِی لِاٴَجَلٍ مُسَمًّی>[34]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next