خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



 Ø¨Ù„ا شبہ ھر صاحب عقل کا جواب یھاں نفی میں هوگا، بلکہ مادہ جب طاقت میں تبدیل هوتا Ú¾Û’ یا مادہ میں طاقت آتی Ú¾Û’ تو یہ تمام چیزیں معین قوانین Ú©Û’ تحت هوتی ھیں، اور وہ مادہ جو وجود میں آیا Ú¾Û’ وہ بعد میںان قوانین کا محکوم هوتاھے یعنی اس پر معین قوانین لاگو هوتے ھیں۔

اور جب ھمارا یہ مادی عالم اپنے جیسا( عالم) خلق کرنے یا ایسے قوانین تعین کرنے سے، (جو اس کے زیر اثر هوں)عاجز ھے تو پھر ضروری ھے کہ اس عالم کی خلقت ایک ایسے موجود کے ذریعہ وجود میں آئے جو مادہ کے علاوہ هو۔

 Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û ھماری اس بات Ú©ÛŒ تائید قوانین حرارت کرتے ھیں، اور Ú¾Ù… انھیں Ú©Û’ ذریعہ طاقت میسورہ اور طاقت غیر میسورہ Ú©Û’ درمیان فرق محسوس کرتے ھیں،اور بتحقیق یہ بات ظاھر Ú¾Û’ کہ جب کوئی بھی حرارت متغیر هو توطاقت میسورہ کا ایک معین جز طاقت غیر میسورہ میں تبدیل هوجاتا Ú¾Û’ØŒ جبکہ یہ بات بھی واضح Ú¾Û’ کہ طبعیات میں یہ تغییر Ùˆ تبدیلی اس Ú©Û’ برخلاف نھیں هوتی،اور یہ” ڈینا میکا حرارتی قوانین“  "Thermo Dynamics"کا دوسرا قانون Ú¾Û’Û”

اور جب یہ بات طے هوگئی کہ مادہ ازلی نھیں ھے بلکہ حادث ھے (جیسا کہ تفصیل گذر چکی ھے) تواس کے لئے کسی محدث کا هونا ضروری ھے،کیونکہ کوئی بھی چیز اپنے کو پیدا نھیں کرسکتی ،بلکہ یہ بات عقلی طور پر محال ھے کہ کوئی شے اپنی موجد هو۔

پس نتیجہ یہ نکلا کہ مادہ کا خالق اور موجد خداوندعالم کے علاوہ کوئی دوسر انھیں هوسکتا۔

صُدفہ نظریہ کے دلائل اور اس کی ردّ

اگر ھم تھوڑی دیر کے لئے یہ فرض کرلیں کہ” تطورمادہ“ (حرکت مادہ) بر بناء صُدفہ ھے،تو ھمیں تسلیم کرنا پڑے گا کہ یہ مصادفت (اتفاق) موجودات عالم کے لئے بمنزلہ سبب ھے، اور کوئی بھی عقل اس بات کو قبول نھیں کرسکتی۔

چنانچہ علم طبیعات کے ماھر ڈاکٹر ”نوبلٹشی“کہتے ھیں:

”میں کبھی بھی یہ تصور نھیں کرسکتا کہ صرف مصادفت (اتفاق) الکٹرون پھلے پروٹن کے لئے مظھر هو یا پھلے ذرات، یاپھلے احماض الامینیةیا پروٹوپلازم الاول "Protoplasm 1st" یا بذرة اولیٰ یا عقل اول کے لئے مظھر هو !! بلکہ میرا عقیدہ تو یہ ھے کہ ان تمام چیزوں کا مظھر اور مفسر واجب الوجود اللہ کی ذات ھے جو کائنات کی تمام اشیاء پر محیط ھے۔

قارئین کرام !     مصادفہ اور احتمال کا نظریہ ریاضی "Mathe matical" لحاظ سے تفصیلی طور پر گذر چکاھے ØŒ جس Ú©ÛŒ بنا پر Ú¾Ù… بعض چیزوں Ú©Û’ بارے میں اتفاقی وجودکے قائل هوئے کہ جن Ú©ÛŒ تفسیر اس Ú©Û’ علاوہ کوئی نھیں هوسکتی لیکن مذکورہ بحث Ú©Û’ مطالعہ سے اس بات پر قادر هوجاتے ھیں کہ Ú¾Ù… ان اشیاء Ú©Û’ درمیان اتفاقی اور غیر اتفاقی اشیاء Ú©Û’ درمیان فرق کرلیں، لہٰذا اب Ú¾Ù… یھاں پروہ بحث بیان کرتے ھیں جس میں مادہ Ú©Ùˆ منشاء حیات قرار دیا گیاھے۔

چنانچہ بلا شبہ یہ بات Ø·Û’ شدہ Ú¾Û’ کہ اساسی مرکبات Ú©Û’ پروٹن"Protein" تمام زندہ خلیے  "Cells"پانچ عناصرسے مرکب هوتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next