خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



”اور وہ وھی (قادر وتوانا) ھے جس نے آسمان سے پانی برسایا پھر ھم نے اس کے ذریعہ سے ھر چیز کے کوئے نکالے پھر ھم ھی نے اس سے ھری بھری ٹہنیاں نکالیں کہ اس سے ھم باھم گتھے هوئے دانے نکالتے ھیں اور چوھارے کے درخت سے لٹکے هوئے گچھے (پیدا کئے) اور انگور اور زیتون اور انار کے باغات جو باھم صورت میں ایک دوسرے سے ملتے جلتے ھیں اور (مزے میں) جداجدا ،جب یہ پھلے او رپکے تو اس کے پھل کی طرف غور تو کرو بے شک اس میں ایماندارلوگوں کے لئے بہت سی (خداکی ) نشانیاں پائی جاتی ھیں۔“

<  الَّذِی جَعَلَ لَکُمْ الْاٴَرْضَ مَہْدًا وَسَلَکَ لَکُمْ فِیہَا سُبُلاً وَاٴَنزَلَ مِنْ السَّمَاءِ مَاءً فَاٴَخْرَجْنَا بِہِ اٴَزْوَاجًا مِنْ نَبَاتٍ شَتَّی  >[22]

”وہ وھی ھے جس نے تمھارے( فائدہ کے واسطے)زمین کو بچھونا بنایا اور تمھارے لئے اس میں راھیںنکالیں اور اس نے آسمان سے پانی برسایا پھر (خدا فرماتا ھے کہ )ھم ھی نے اس پانی کے ذریعہ مختلف قسموں کی گھاسیں نکالیں۔“

<  اٴَمَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضَ وَاٴَنزَلَ لَکُمْ مِنْ السَّمَاءِ مَاءً فَاٴَنْبَتْنَا بِہِ حَدَائِقَ ذَاتَ بَہْجَةٍ مَا کَانَ لَکُمْ اٴَنْ تُنْبِتُوا شَجَرَہَا اٴَ Ø¡ ِلَہٌ مَعَ اللهِ بَلْ ہُمْ قَوْمٌ یَعْدِلُونَ>[23]

”بھلا وہ کون ھے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور تمھارے واسطے آسمان سے پانی برسایا پھر ھم ھی نے پانی سے دلچسپ اور خوشنما باغ اگائے، تمھارے تو یہ بس کی بات نہ تھی کہ تم ان سے درختوں کو اگاسکتے تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ھے ؟ (ھر گز نھیں) بلکہ یہ لوگ خود( اپنے جی سے گڑھ کے بتوں کو)اس کے برابربناتے ھیں۔“

قارئین کرام !   نباتات Ú©ÛŒ دنیا بھی کس قدر عجیب Ú¾Û’ چنانچہ زمین شناسی (جیولوجی) "Geological"Ú©Û’ ماھرین اس بارے میں ھمیشہ بررسی وتحقیق میںمشغول ھیں کیونکہ وہ ھر روز ایک نہ ایک نئی چیز کشف کرتے ھیں۔

اورجیسا کہ ماھرین نے بیان کیا ھے کہ نباتات کی تقریباً پانچ لاکھ قسمیں ھیں اور وہ ترکیب اورتزویج اور عمر کے لحاظ سے مختلف ھیں کیونکہ انھیں نباتات میں سے وہ بھی ھیں جن کی عمر کچھ دن کی هوتی ھے اور ان میں سے بعض وہ ھیں جن کی عمر کچھ سال هوتی ھے اور ان میں سے بعض کی عمر انسان کے کئی برابر هوتی ھے۔

معمولاً نباتات وھاں پیدا هوتی ھیں جھاں پر ان کے لئے مناسب اسباب موجود هوں ، ان کے بیج طولانی مدت تک باقی رہتے ھیں کیونکہ جب تک ان کے لئے مناسب پانی اور مناسب گرمی موجود نہ هوں تب تک پیدا نھیں هوتیں، (جیسا کہ معلوم ھے کہ نباتات میں سے ھر ایک معین گرمی میں پیدا هوتی ھیں) اسی طریقہ سے ان کے لئے هوا کا بھی هونا ضروری ھے کیونکہ وہ اسی کی بدولت زندہ رہتی ھے اور اسی سے سانس لیتی ھے۔

اور جب دانہ اگنا شروع هوتا ھے، تو پھلے چھوٹی چھوٹی جڑیں پیدا هوتی ھیں اس وقت وہ اپنی غذا کو خود دانہ سے حاصل کرتا ھے یھاں تک کہ اس کی جڑیں زمین میں پھیلنا شروع هوتی ھیں اس وقت وہ اپنی غذا زمین سے حاصل کرتا ھے گویا وہ انسان اور حیوان کے بچوں کی طرح ھے کہ جب تک وہ شکم مادر میں رہتا ھے تو اس کی غذا اس کی مادر کے ذریعہ پهونچتی ھے ، اس کے بعد اس کے دودھ سے غذا پهونچتی ھے اور جب بچہ بڑا هوجاتا ھے تو پھر وہ اپنی غذا میں خود مختار هوجاتا ھے۔

قارئین کرام !   کیا ان تمام چیزوں Ú©Û’ ملاحظہ کرنے Ú©Û’ بعد کوئی یہ کہہ سکتا Ú¾Û’ کہ ان تمام چیزوں Ú©Ùˆ خدا Ú©Û’ علاوہ کسی اور Ù†Û’ پیدا کیا Ú¾Û’ØŸ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next