خالق ازلی کے وجود کی ضرورت



اسی طرح نور کے لئے بھی ایک معین رفتار ھے۔

اسی طرح ھر موج کے لئے طول هوتا ھے اور حرکت کرنے والی طاقت بھی اور اس کی معین رفتار بھی۔

جیساکہ ھر معادن کے لئے کچھ ایسے مقناطیسی واضح اجزاء وخطوط هوتے ھیں جن کے ذریعہ سے یہ معادن گردشی سسٹم میں قابل شناخت ھیں۔

اسی طرح ھر معدن اپنی خاص مقدار میں هوتا ھے اس میں گرمی او ر سردی خاص مقدار میں هوتی ھے اسی طرح ھر معدن کے لئے ضخامت اور بدن اور خاص وزن هوتا ھے۔

چنانچہ ”اینش ٹن“ نے یہ ثابت کیا ھے کہ ھر معادن کے جسم اور اس کی رفتار میں خاص تناسب ھے ، اسی طرح زمانہ اور نظام حرکت جو ایک متحرک مجموعہ ھے اس میں اور زمان ومکان میں رابطہ پایا جاتا ھے۔

جس طرح بجلی بھی خاص قوانین کے تحت پیدا هوتی ھے۔

اسی طرح زلزلہ جس کے بارے میں کھا جاتا ھے کہ یہ بے قانونی کی وجہ سے حادث هوتا ھے لیکن یہ بھی ایک خاص نظام کے تحت هوتا ھے۔

 Ø§Ø³ÛŒ طرح کرہ زمین کا حجم اور اس Ú©ÛŒ سورج سے دوری ØŒ اسی طرح سورج Ú©ÛŒ گرمی اور اس Ú©ÛŒ شاعیں جن Ú©ÛŒ وجہ سے مختلف چیزوں Ú©Ùˆ حیات ملتی Ú¾Û’ ØŒ اسی طرح زمین کا اوپری حصہ، نیزپانی Ú©ÛŒ مقدار ØŒ اور ”ڈائی آکسائیڈ کاربن ثانی“"Carbon Dioxide"اسی طرح نایٹروجن کا حجم ØŒ اور انسان Ú©ÛŒ پیدائش اور اس کا زندگی بھر باقی رہنا، یہ تمام Ú©ÛŒ تمام (کسی Ú©Û’ )ارادے اور قصد پر موقوف ھیںاور جیسا کہ معلوم هوا Ú¾Û’ کہ یہ تمام چیزیںدقیق اور باریک حساب Ú©Û’ تحت هوتے ھیں ،توکیا ان سب کا اتفاقی طور پر پیدا هونا ممکن Ú¾Û’ØŸ!!

لیکن مادی لوگوں نے اتفاقی نظریہ کو ثابت کرتے هوئے کھا ھے:

”بالفرض اگر حروف ابجد سے ایک صندوق بھرا هوا هو جس کی ترتیب وتنظیم کو لاکھوں اور کروڑوں مرتبہ لاتعداد صدیوں میں انجام دیا گیا هو ، اس صورت میں کوئی مانع پیش نھیں آتا کہ ھم ایک منظوم قصیدہ کے نظم ونسق وترتیب کو صرف ایک دفعہ میں جدا کردیں، چنانچہ اس صورت میں قصیدہ کے حروف کی دوبارہ ترتیب میںصرف ھم کو ایک عمل کرنا پڑے گا اور وہ عمل وھی ھے جو ھم نے قصیدہ کی ترتیب وتنظیم کے جدا کرنے میں انجام دیا تھا، پس ترتیب جدا کرنے میںھم کو صرف ایک عمل (مصادفت)کے علاوہ اور کسی چیز کی ضرورت نھیں هوئی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next