سقيفه كے حقائق



ابھي جنگ بدر كو ختم ھوئے كچھ وقت نہ گزرا تھا كہ جنگ احد واقع ھوگئي اور اس ميں بھي مسلمان، مشركين كے تيئيس افراد ھلاك كرنے ميں كامياب ھوگئے ليكن بعض مسلمانوں كي تساھلي كي وجہ سے جنھيں عينين نامي پھاڑي پرجمے رھنے كو كھا گيا تھا مسلمانوں كے تقريباً ستر افراد شھيد ھوگئے 68۔ معمولاً دو بڑي جنگوں كے درميان كچھ سريہ اور غزوات بھي يكے بعد ديگرے وقوع پذير ھوتے رھتے تھے۔

ھجرت كے پانچويں 69 سال تمام دشمنان اسلام متحد ھوگئے اور اسلام كو جڑ سے ختم كرنے كے لئے دس ھزار كے لشكر كے ساتھ مدينہ كا اس طرح محاصرہ كيا كہ پورے مدينہ ميں خوف وھراس پھيل گيا، تاريخ ميں اس جنگ كو جنگ خندق يا جنگ احزاب كے نام سے ياد كيا جاتا ھے۔

ليكن مولا علي عليہ السلام كي شجاعت و بھادري اور آپ كي وہ تاريخي ضربت جو آپ نے عمر و بن عبدود (جو عرب كا ايك نامور پھلوان تھا) كے سر پر لگائي تھي اس نے اس جنگ كو مسلمانوں كے حق ميں كرديا اور پھر شديد بارش اور طوفان كي وجہ سے مشركين نھايت خوف زدہ ھوگئے اور انھوں نے مدينہ كا محاصرہ ختم كرديا 70، مجموعي طور پر پيغمبر اسلام (ص) نے مدينہ ھجرت كے بعد دس سال كے عرصہ ميں چوھتر جنگوں كا سامنا كيا جن ميں سريہ اور غزوات بھي شامل تھے 71 ان تمام جنگوں ميں انصار نے اھم كردار ادا كيا يھاں يہ كھنا غلط نہ ھوگا كہ اسلام نے انصار كي مدد كي وجہ سے كافي ترقي كي اور اسي نصرت و مدد كي وجہ سے پيغمبر اسلام (ص) نے انھيں انصار كے نام سے ياد كيا۔

مسلمانوں كي تعداد ميں روز بروز اضافہ ھورھا تھا اور اس دوران بعض لوگ اسلام كو حق سمجھتے ھوئے مسلمان ھورھے تھے جبكہ بعض افراد اسلام كي قدرت اور شان و شوكت ديكھ كر يا پھر اس منفعت كے مد نظر مسلمان ھوئے جو انھيں اسلام قبول كرنے كے بعد حاصل ھوسكتي تھي۔

بالآخر آٹھ ھجري ميں مكہ فتح ھوا اور اسلام سارے جزيرة العرب پر چھا گيا، اھل مكہ نے جب اسلام كے سپاھيوں كي يہ شان و شوكت ديكھي تو ان كے پاس اسلام لانے كے علاوہ كوئي دوسري راہ نہ تھي 72، اس وقت مسلمانوں كي تعداد اپنے عروج پر پھنچ چكي تھي ليكن وہ ايماني لحاظ سے مضبوط نہ تھے اور چند حقيقي مسلمان اور پيغمبر (ص) كے مطيع و فرمانبردار افراد كے علاوہ اگر بقيہ تمام افراد كو مصلحتي مسلمان كھا جائے تو بے جانہ ھوگا۔

مسلمانوں كي بڑھتي ھوئي تعداد كي وجہ سے اب انصار جزيرة العرب كے تنھا مسلمان نہ تھے بلكہ مسلمانوں كے جم غفير ميں ايك چھوٹي سي جماعت كي حيثيت ركھتے تھے ليكن پيغمبر اسلام (ص) ھميشہ انصار كي حمايت اور ان كي قدر داني كرتے تھے اس لئے كہ انھوں نے اسلام كے ابتدائي دور ميں كسي قسم كي قرباني سے دريغ نھيں كيا تھا، عرصہ دراز پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم كي تعليم و تربيت كے زير سايہ رھنے كي وجہ سے ان كي اكثريت با ايمان تھي يھاں تك كہ پيغمبر اسلام (ص) نے اپني زندگي كے آخري لمحات ميں بھي انھيں فراموش نہ كيا اور ان كے سلسلے ميں سب كو يہ وصيت فرمائي۔ "انھم كانو عيبتي التي أويتُ اليھا فأحسنوا الي محسنھم و تجاوزوا عن مُسيئتھم" 73 "انصار ميرے قابل اعتماد اور ھم راز تھے ميں نے ان كے پاس پناہ لي لھٰذا ان كے نيك افراد كے ساتھ نيكي اور ان كے بروں سے در گذر سے كام لينا" انصار بھي پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم كي عنايات اور حمايت كي وجہ سے ھميشہ جوش و خروش سے سرشار رھتے تھے۔

حضرت علي (ع) كي جانشيني كے سلسلے ميں ابلاغ وحي كي كيفيت

سورہ (اذا جاء نصر اللہ والفتح) 74 نازل ھونے كے بعد پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اس قسم كے جملے ادا كررھے تھے جن سے ايسا محسوس ھوتا تھا كہ اب آپ كي وفات كے دن نزديك ھيں 75 نيز حجة الوداع ميں آپ (ص) خطبات ميں صريحي يا غير صريحي طور پر اپني وفات كے نزديك ھونے سے باخبر كر رھے تھے 76، تو ايسي صورت ميں يہ ايك طبيعي و فطري بات تھي كہ لوگوں كے ذھن ميں يہ سوال پيدا ھو كہ پيغمبر (ص) كے چلے جانے كے بعد مسلمانوں كے امور كس كي زير قيادت انجام پائيں گے اور آئندہ كا لائحہ عمل كيا ھوگا؟ ظاھري طور پر ھر قوم و قبيلے كي يھي كوشش تھي كہ پيغمبر اسلام (ص) كا جانشين ان ميں سے ھو اور اس سلسلے ميں وہ اپنے آپ كو اس امر كا زيادہ سزاوار سمجھتے تھے اور اسي فكر ميں ڈوبے رھتے تھے۔ اگر چہ پيغمبر اسلام (ص) مواقع پر حضرت علي (ع) كي جانشيني كا اعلان كر چكے تھے 77 ليكن اب تك جو اعلان ھوا تھا معمولاً وہ بھت ھي كم افراد كے سامنے ھوا لھٰذا غدير خم پر يہ وحي آئي كہ اس بارے ميں ھر قسم كے شك و شبہ كو دور كرديا جائے اور حضرت علي عليہ السلام كي جانشيني كا واضح اعلان كيا جائے، وحي كے نزول كے بعد پيغمبر اسلام (ص) مناسب موقع كي تلاش ميں تھے تاكہ اس پيغام كو تمام لوگوں تك پھونچايا جاسكے ليكن چونكہ پيغمبر اسلام (ص) اس وقت كے ماحول سے اچھي طرح واقف تھے لھٰذا ايسے ماحول كو ابلاغ وحي كے لئے مناسب نھيں سمجھتے تھے اور اس انتظار ميں تھے كہ پھلے اچھي طرح ميدان ھموار ھوجائے اور نھايت مناسب موقع ملتے ھي وحي كے اس پيغام كو پھونچا ديا جائے، البتہ اس بات كي طرف بھي اشارہ ضروري ھے كہ وحي الھي نے صرف حضرت علي عليہ السلام كي خلافت اور جانشيني كے اعلان كا حكم ديا تھا اور اس كے اعلان كے لئے مناسب موقع كو پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم كو صوابديد پر چھوڑ ديا تھا 78 اب اگر بعض روايات 79 اس بات كي نشاندھي كرتي ھوں كہ پيغمبر اسلام (ص) ابلاغ وحي كے سلسلے ميں تاخير سے كام لے رھے تھے تو اس كا مقصد ھر گز كوتاھي نھيں ھے جيسا كہ شيخ مفيد (رح) فرماتے ھيں كہ پيغمبر (ص) پر پہلے ھي وحي نازل ھوگئي تھي ليكن اس كا وقت معين نھيں كيا گيا تھا لھذا پيغمبر اسلام (ص) ايك مناسب موقع كي تلاش ميں تھے اور جب غدير خم كے مقام پر پھنچے تو آيۂ تبليغ نازل ھوئي 80 اور يہ كہ اس سلسلے ميں پہلے ھي وحي آچكي تھي اور پيغمبر اسلام (ص) مناسب موقع كي تلاش ميں ھے اس كے لئے آيۂ تبليغ 81 خود منہ بولتا ثبوت ھے اس لئے كہ آيت ميں كھا گيا ھے "اے رسول (ص) جو كچھ آپ پر وحي كي جاچكي ھے اسے پھونچاديں" اور اس كے بعد آيت تھديد كرتي ھے كہ اگر اس كام كو انجام نہ ديا تو رسالت كا كوئي كام انجام نہ ديا يعني يقيني طور پر اس سلسلے ميں آپ پر پہلے كوئي وحي ضرور نازل ھوئي ھے جب ھي تو آيت ميں كھا گيا ھے كہ جو كچھ آپ پر نازل كيا جاچكا ھے اسے پھونچا ديجئے اور آيت ميں جو تھديد موجود ھے اس سے يہ بات ظاھر ھوتي ھے كہ پيغمبر اسلام (ص) اسباب كي بنا پر ابلاغ وحي كو مناسب موقع كے لئے چھوڑے ھوئے تھے اور اس كے بعد آيت ميں ارشادِ قدرت ھے ( ( واللہ يعصمك من الناس)) "يعني خدا آپ كو دشمنوں كے شر سے محفوظ ركھے گا"۔

اس آيت اور پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم كے ابلاغ وحي كي كيفيت پر غور كرنے سے يہ سوال پيدا ھوتا ھے كہ آخر اس وقت كس قسم كے حالات در پيش تھے اور معاشرہ كس نھج پر تھا كہ پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے ابلاغ وحي ميں مناسب موقع تك تاخير كردى؟ اگر اس سوال كا صحيح اور درست جواب مل جائے تو اس سلسلے ميں اٹھنے والے بھت سے شبھات اور سوالات كا جواب ديا جاسكتا ھے اور ھميں اس وقت كے مسلمانوں كے سماجي اور سياسي حالات كے بارے ميں كافي حد تك معلومات ھوسكتي ھيں۔

تو آيئے ان سوالات كے صحيح جوابات جاننے كے لئے ھم اس دور كے مسلمانوں كے كچھ اھم سياسي اور سماجي حالات كے بارے ميں بحث اور تحقيق كرتے ھيں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next