سقيفه كے حقائق



اور معترض نے كس طرح يہ اعتراض كرتے ھوئے صرف محدثين اور مورخين كے اقوال كا سہارا ليا ھے اور كسي بھي صحيح روايت كا حوالہ نہيں ديا ليكن اس مطلب كے جواب كے سلسلے ميں صحيح روايت كي تلاش ميں ھے كيا يہ تاريخ اور احاديث كي كتابيں معتبر نہيں ھيں اور فقط مسند احمد بن حنبل كي نقل شدہ مرسلہ روايت صحيح اور قابل قبول ھے؟!

اس كے علاوہ يہ كہ ھم اھل سنت كي صحيح روايات كے ساتھ اس روايت كے تعارض كو بيان كرچكے ھيں، نيز وہ تمام روايتيں جن كو معترض نے دليل كے طور پر پيش كيا ھے 320 سعد بن عبادہ كي ابوبكر كي بيعت كرنے كو بيان نہيں كرتيں، اس كے علاوہ مسند احمد بن حنبل 321 كي روايت ميں بھي سعد بن عبادہ كي طرف سے ابوبكر كي بيعت كرنے كا بيان نہيں ھے، بلكہ روايت ميں يہ ھے كہ سعد نے ابوبكر كي گفتگو كي تصديق كي تھي جب كہ ھم اس روايت كے غلط ھونے كو پہلے ھي ثابت كرچكے ھيں۔

اور جہاں تك اس بات كا تعلق ھے كہ سعد بن عبادہ بيعت كريں يا نہ كريں اس سے ابوبكر كي ولايت و حكومت پر كيا اثر پڑتا ھے؟

تو اس كے جواب ميں ھم كہيں گے كہ سعد بن عبادہ قبيلہ خزرج كا سردار تھا لھٰذا اس كا بيعت كرنا يا نہ كرنا اھميت كا حامل تھا، اس كے علاوہ اس كا شمار پيغمبر اسلام (ص) كے جليل القدر اصحاب ميں ھوتا تھا، كس طرح وہ لوگ كے جو پيغمبر اسلام (ص) كے تمام صحابہ كے طيب و طاھر ھونے كے دعويدار ھيں مگر جب سعد بن عبادہ كا نام آتا ھے تو ايسا ھوجاتے ھيں كہ جيسے وہ كوئي تھا ھي نہيں؟! اور اگر سعد بن عبادہ ابوبكر كي بيعت كرنے ميں پيش پيش ھوتا تو كيا واقعاً بعض كے نزديك اس كا يھي مقام ھوتا؟

حرف آخر

اگر چہ سقيفہ ميں جس چيز كي بنياد ركھي گئي اور پھر ھر ممكنہ كوشش كے ذريعہ اسے مضبوط كيا گيا كہ جو اھل بيت (ع) رسول كي گوشہ نشيني اور لوگوں كے لئے علم و معارف كے سرچشمہ سے محرومي كا سبب بنى، اس كے باوجود اھل بيت (ع) اطہار كا حق تعصب كي كالي گھٹاؤں كے اندر بھي خورشيد كے مانند درخشاں اور قابل نظارہ ھيں۔

ھم اميد ركھتے ھيں كہ محترم قارئين نے اس كتاب كے مطالعہ سے اس بات كا اندازہ كرليا ھوگا كہ جمود و انكار اور اتہامات كے گرد و غبار كے ڈھيروں تلے دبے ھوئے حقائق تك پہنچنا كوئي مشكل كام نہيں ھے اور پيغمبر اسلام (ص) كي عترت كي حقانيت اور صداقت كو جاننے كے لئے دل كا ذرہ برابر پاكيزہ اور انصاف پسند ھونا ھي كافي ھے، يھاں تك كہ ان چيزوں كا مشاھدہ ان كتابوں ميں بھي بآساني كيا جاسكتا ھے جو ان كے حقائق پر پردہ ڈالنے كے لئے لكھي گئيں ھيں۔

(وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمين)

سيد نسيم حيدر زيدى، قم المقدسہ 3 صفرالمظفر 1426 ھجرى

فھرست منابع



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next