سقيفه كے حقائق



3۔ الطبقات الكبريٰ:

اس كتاب كے مولف محمد بن سعد (ولادت 168 ھجري وفات 230 ھجري) ھيں وہ كاتب واقدى كے نام سے مشہور تھے اور ايك نہايت ھي متعصب قسم كے سني تھے ان كا تعلق بصرہ سے تھا اور پھر بغداد جاكر واقدى كے پاس ان كے كاتب كي حيثيت سے تعليم ميں مشغول ھوگئے، انھوں نے اپني كتاب كي پھلي دو جلدوں ميں پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم كي سيرت اور اس كے بعد كي جلدوں ميں صحابہ اور تابعين كے بارے ميں بحث كي ھے جو اس سلسلے كي ايك اھم ترين كتاب سمجھي جاتي ھے۔

4۔ تاريخ خليفہ بن خياط (وفات 240 ھجري):

خليفہ بن خياط تيسري صدي ھجري كے ايك اھم مورخ سمجھے جاتے ھيں جو سني مذھب سے تعلق ركھتے ھيں، ابن كثير نے انہيں امام تاريخ كہہ كر ياد كيا ھے 46 يہ كتاب تاريخي كتابوں ميں قديم ترين كتاب ھے كہ جس نے تاريخي حالات و واقعات كو ھر سال كے اعتبار سے پيش كيا ھے۔

5۔ الامامہ والسياسة:

يہ كتاب ابن قتيبہ دينوري (ولادت 213 ھجري وفات 276 ھجري) كي طرف منسوب ھے جن كا شمار تيسري صدي ھجري كے اھل سنت سے تعلق ركھنے والے اديبوں اور مورخين ميں ھوتا ھے، ان كي ولادت بغداد ميں ھوئي مگر كچھ عرصہ دينور ميں قاضي رھے اگر چہ اس كتاب كي نسبت دينوري كي طرف مشكوك ھے ليكن بہر حال يہ كتاب سن تين ھجري كے آثار ميں سے ايك اھم كتاب ھے۔

6۔ انساب الاشراف:

يہ كتاب احمد بن يحييٰ بلاذُري (ولادت 170 ھجري سے 180 ھجري كے درميان، وفات 279 ھجري) نے لكھي ھے جو تيسري صدي ھجري كے برجستہ مورخين اور نسب شناس افراد ميں سے ايك تھے وہ سني مذھب اور عباسيوں كے ھم خيال افراد ميں سے تھے، اس كتاب ميں تاريخ اسلام سے متعلق خاندانوں كا نام اور ان كا نسب وغيرہ بيان كيا گيا ھے۔

7۔ تاريخ يعقوبى:

اس كتاب كے مولف احمد بن ابي يعقوب اسحاق بن جعفر بن وھب بن واضح ھيں 284 ھجري ميں انتقال ھوا، آپ كا تعلق شيعہ مذھب سے تھا يہ كتاب تاريخ كي موجودہ قديم ترين كتابوں ميں سے ايك ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next