سقيفه كے حقائق



گيارھواں اعتراض؛ ابوعبيدہ كي تقرير كے تنہا راوي ابو مخنف ھيں

انصار سے ابو عبيدہ كا خطاب كرنا فقط ابو مخنف كي روايت ميں ملتا ھے اور كسي دوسري روايت ميں اس كا كہيں كوئي تذكرہ نہيں ھے 284۔

جواب۔ ابو عبيدہ وہ شخص ھے جو ابوبكر اور عمر كے ساتھ سقيفہ گيا اور اس كي كاروائي ميں موجود تھا شروع ميں ابوبكر نے لوگوں كو ابوعبيدہ اور عمر كي بيعت كرنے كي پيشكش كي اور اسي چيز سے اس جلسہ ميں اس كي اھميت كا اندازہ لگايا جاسكتا ھے، اس بات كو مد نظر ركھتے ھوئے ممكن ھے كہ اس نے بھي اس جلسہ ميں تقرير كي ھو جيسا كہ پہلے بھي عرض كيا جاچكا ھے كہ جو روايات سقيفہ كي كاروائي كو بيان كرتي ھيں وہ نہايت مختصر اورنقل بہ معني ھيں اس لئے دوسرے راويوں كا نقل نہ كرنا ابو مخنف كي مفصل روايت كے بارے ميں اس كي ضعيف ھونے پر دليل نہيں ھے، اس كے علاوہ ابو عبيدہ كے خطاب كو فقط ابو مخنف ھي نے نقل نہيں كيا بلكہ دينوري نے الامامة والسياسة 285 ميں، ابن اثير 286 نے الكامل ميں اور يعقوبي 287 نے اسے اپني تاريخ يعقوبى ميں بالكل ابو مخنف كي روايت كي طرح نقل كيا ھے۔

بارھواں اعتراض؛ سعد بن عبادہ اور عمر كے درميان نزاع سے انكار

اس بات پر اتفاق ھے كہ عمر نے سقيفہ ميں سعد بن عبادہ سے خطاب كرتے ھوئے كہا "قتل اللہ سعداً" يعني خدا سعد كو قتل كرے ليكن عمر كے اس جملہ سے مراد جيسا كہ كتاب غريب الحديث ميں ذكر ھوا ھے كہ "دفع اللہ شرّہ" يعني خدا اس كے شر كو دفع كرے نہ يہ كہ خدا سعد كو موت دے، جب كہ ابو مخنف كي روايت عمر اور سعد بن عبادہ كے درميان بحث و مباحثہ اور تلخ كلامي كو بيان كرتي ھے اور دوسري تمام روايات اس كے برعكس ھيں 288۔

جواب۔ پہلي بات تو يہ كہ بہت سي تاريخ اور احاديث كي كتابوں نے واضح طور پر اس تلخ كلامي كي طرف اشارہ كيا ھے۔

1۔ انساب الاشراف 289 ميں روايت نقل ھوئي ھے كہ عمر نے سعد كے بارے ميں كہا "اقتلوہ فانہ صاحب فتنہ" يعني اسے قتل كردو كہ وہ فتنہ گر ھے۔

2۔ يعقوبي 290 كا كہنا ھے كہ عمر نے كہا "اقتلوا سعداً قتل اللہ سعداً" يعني سعد كو قتل كردو، خدا سعد كو ھلاك كرے۔

3۔ عمر كے خطبہ كے سياق و سباق سے بھي يہي معني سمجھ ميں آتے ھيں اس لئے كہ اس سے پہلے كہ عمر يہ بات كہيں لوگوں كے ازدھام كي وجہ سے سعد كے ايك قريبي فرد نے كہا كہ "كہيں سعد كچل نہ جائے" تو عمر نے يہ جملہ سننے كے بعد كہا "قتل اللہ سعداً" اللہ سعد كو موت دے دے 291۔

4۔ دينوري 292 نے بھي اس تلخ كلامي كو ان الفاظ كے ساتھ نقل كيا ھے "اقتلوہ (اسے قتل كردو) قتلہ اللہ (خدا اسے موت دے)" اگر چہ اس نے اس قول كے كہنے والے كے نام كو ذكر نہيں كيا ليكن يہ بات متفق عليہ ھے كہ وہ شخص عمر ھي تھے اور يہ صراحت اور وضاحت جو اس عبارت ميں موجود ھے ھر قسم كي تفسير اور تاويل كے راستہ كو بند كرديتي ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next