فلسفۂ انتظار



ان روایتوں میں جو سات قسم كی تشبیہات كی گئی ھیں ان میں غور وفكر كرنے سے انتظار كی اھمیت كا باقاعدہ انداز ھوجاتا ھے اور یہ بات بھی واضح ھوجاتی ھے كہ انتظار اور جہاد میں كس قدر ربط ھے۔ انتظار اور شھادت میں كتنا گہرا تعلق ھے۔

بعض دوسری روایتوں میں ملتا ھے كہ "انتظار كرنا بہت بڑی عبادت ھے۔" اس مضمون كی روایتیں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام سے نقل ھوئی ھیں۔ جیسا كہ پیغمبر اسلام (ص) كی ایك حدیث كے الفاظ ھیں: آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "افضل اعمال امتی انتظار الفرج من اللہ عزوجل"۔ 8

ایك دوسری روایت میں آں حضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول ھے: "افضل العبادة انتظار الفرج۔" 9

یہ تمام روایتیں اس بات كی گواہ ھیں كہ انتظار اور جھاد میں كتنا گہرا لگاؤ ھے۔ اس لگاؤ اور تعلق كا فلسفہ كیا ھے، ا سكے لئے ذرا صبر سے كام لیں۔


1. تفصیلی بحث كے لئے ملاحظہ ھو "منتخب الاثر" تحریر آیت الله لطف اللہ صافی۔ ص231۔ 236

2. بحار الانوار ج 52 ص125 طبع جدید

3. بحار الانوار ج 52 ص 126

4. بحار الانوار جلد 52 ص 126

5. بحار الانوار ج 52 ص 142 طبع جدید

6. بحار الانوار ج 52 ص 122



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 next