فلسفۂ انتظار



اس حدیث سے یہ بات واضح ھوجاتی ھے كہ حضرت كے ظھور كے بعد علم كس برق رفتاری سے ترقی كرے گا۔ اس زمانے كی علمی ترقی آج تك كی تمام ترقیوں كے مقابلے

میں بارہ گُنا سے زیادہ ھوگی۔ اس وقت علوم و فنون كے تمام دروازے كُھل جائیں گے۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے ایك روایت نقل ھوئی ھے جس سے گذشتہ حدیث كی تكمیل ھوتی ھے وہ حدیث یہ ھے:

اذا قام قائمنا وضع اللہ یدہ علی رؤوس العباد فجمع بھا عقولھم وكملت بھا احلامھم27

"جس وقت ھمارے قائم كا ظھور ھوگا خداوند عالم بندوں كے سروں پر ھاتھ ركھے گا جس سے ان كی عقلیں كامل اور ان كے افكار كی تكمیل ھوگی۔"

حضرت مھدی سلام اللہ علیہ كی رھبری میں اور آپ كے وجود كی بركت سے لوگوں كی عقلیں كامل ھوجائیں گی۔ افكار میں وسعت پیدا ھوجائے گی۔ تنگ نظری اور كوتاہ فكری كا خاتمہ ھوجائے گا۔ اور اس طرح وہ چیزیں بھی فنا ھوجائیں گی جو تنگ نظری اور كوتاہ فكری كی پیداوار تھیں۔

اس وقت كے لوگ وسیع نظر، بلند افكار، كشادہ دلی، اور خندہ پیشانی كے مالك ھوں گے جو سماج كی مشكلات اپنی پاكیزہ روح اور طاھر افكار سے حل كردیں گے۔

2) صنعت كی بے مثال ترقی

"فتح كا انداز" كے عنوان كے تحت پہلی، دوسری اور تیسری حدیث جو نقل كی ھے اس میں صنعت اور ٹكنالوجی كی غیر معمولی ترقی كی طرف اشارہ كیا گیا ھے۔

مواصلات كا نظام اتنا زیادہ ترقی یافتہ ھوجائے گا كہ وسیع و عریض كائنات ہاتھ كی ہتھیلی كی مانند ھوجائے گی، ساری دنیا پر مركز كی پوری پوری نظر ھوگی تاكہ رونما ھونے والے واقعات كا فوری حل تلاش كیا جاسكے۔

روشنی اور انرجی كا مسئلہ اس حد تك حل ھوجائے گا كہ لوگ سورج كی روشنی كے محتاج نہ رھیں گے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 next