فلسفۂ انتظار



3) جاھلی اور طبقاتی نظام كا مكمل نمونہ تھا۔ وہ جی جان سے بتوں اور بت پرستی كی حمایت كرتا تھا تفرقہ اندازی اس كا بہترین مشغلہ تھا، اور یہی اس كی حكومت كا راز تھا۔

اسلام ان تمام باتوں كا شدت سے مخالف تھا اور ھے۔ اسلام كے آنے كے بعد اس كی ساری شخصیت پر پانی پڑگیا۔ اس كی سرمایہ داری، طاقت اور ریاست سب ختم ھوگئی۔ كیونكہ اسلام نے وہ تمام ذرائع یكسر ختم كردیے جن كے ذریعہ ابوسفیان سرمایہ دار، قدرت مند اور سردار قوم بنا تھا۔ اسی لئے وہ برابر اسلام سے جنگ كرتا رھا مگر ھر مرتبہ ھزیمت اٹھاتا رھا۔ اس طرح ابوسفیان كے جیتے جی اس كی شخصیت زندہ درگور ھوگئی فتح مكہ كے بعد ابوسفیان نے بادل ناخواستہ اسلام تو قبول كرلیا، مگر اسلام دشمنی میں كوئی كمی نہیں آئی، اور اسلام دشمنی نسلاً بعد نسل اس كی اولاد میں منتقل ھوتی رھی۔ معاویہ كو ورثہ میں اسلام اور آل محمد (ص) كی دشمنی ملی اور معاویہ نے یزید میں یہ جراثیم منتقل كردیے۔

جس وقت حضرت مھدی (عج) كا ظھور ھوگا اس وقت بھی ابوسفیان كی نسل كا ایك سفیانی، یا ابوسفیان كی صفات كا ایك مجسمہ ایك سفیانی حضرت كے خلاف صف آراء ھوگا۔ اس كی بھرپور كوشش یہ ھوگی كہ انقلاب نہ آنے دے یا كم از كم انقلاب كی راہ میں ركاوٹیں ایجاد كركے انقلاب كو جلدی نہ آنے دے۔

دجّال اور سفیانی دونوں كا مقصد ایك ھی ھے، مگر جو فرق ھوسكتا ھے وہ یہ كہ دجال كی سرگرمیاں پوشیدہ پوشیدہ ھوں گی جبكہ سفیانی كھلے عام مخالف اور جنگ كرے گا۔

بعض روایت كے مطابق سفیانی زمین كے آباد حصوں پر حكمرانی كرے گا۔ جس طرح ابوسفیان معاویہ، یزید … نے حكومتیں كی ھیں۔

آخری زمانے كا یہ سفیانی بھی اس طرح ھزیمت اُٹھائے گا جس طرح اس كے قبل ابوسفیان اور بقیہ سفیانیوں نے اپنے اپنے زمانے كے مصلح سے ھزیمت اٹھائی ھے۔

ہاں پر ھم ایك بار پھر یہ بات گوش گزار كریں گے كہ آخری زمانے كے انتظار كرنے والوں اور حضرت مھدی (عج) كے جانباز سپاھیوں كی ذمہ داری یہ ھے كہ ھر طرح كے دجالوں اور سفیانیوں سے ھوشیار رھیں خواہ وہ كسی لباس، كسی صورت اور كسی انداز سے كیوں نہ پیش آئیں كیونكہ سفیانیوں كی ھمیشہ یہ كوشش رھی ھے كہ شائستہ افراد، متقی و پرھیزگار اور مصلحین سماجی سرگرمیوں سے بالكل كنارہ كش ھوجائیں، تاكہ یہ لوگ بے روك ٹوك اپنے منصوبوں كو عملی بنا سكیں جس كی مثالیں معاویہ كی حكومت میں بے شمار ھیں۔

طولانی غیبت؟

علامات ظھور كے ذیل میں ابھی یہ تذكرہ كرچكے ھیں كہ ظلم و استبداد كی ھمہ گیری كسی عالمی مصلح كی آمد كی خبر دے رھی ھے۔ شب كی سیاھی سپیدۂ سحری كا مژدہ سنا رھی ھے۔

اس صورت میں ایك سوال ذھن میں كروٹیں لیتا ھے اور وہ یہ كہ جب ظلم اتنا پھیل چكا ھے تو ظھور میں تاخیر كیوں ھورھی ھے؟ استبداد كی ھمہ گیری كے باوجود غیبت طولانی كیوں ھورھی ھے؟

اس سوال كے جواب كے لئے یہ باتیں قابل غور ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 next