فلسفۂ انتظار



اسی ھفتہ تمھارا انتقال ھوجائے گا، تم كسی كو نائب معین نہ كرنا۔۔۔۔۔

غیبتِ كبریٰ شروع ھونے والی ھے، خدا كے حكم سے ظھور ھوگا۔ اس دوران جو میری ملاقات كا دعویٰ كرے وہ جھوٹا ھے۔"

غیبت صغریٰ كے بعد نیابت خاصہ كا دور ختم ھوگیا۔ غیبت كبریٰ میں نیابت عامہ كا آغاز ھوا۔ غیبت كبریٰ میں امام نے دین كے تحفظ كی ذمہ داری كسی خاص فرد پر نہیں بلكہ عادل فقہاء پر عائد فرمائی ھے۔

ایك توقیع میں امام علیہ السلام نے ارشاد فرمایا:

جدید مسائل كے بارے میں ھماری احادیث كے راوی (فقہاء) كی طرف رجوع كرو، كیونكہ یہ میری طرف سے تم لوگوں پر حجت ھیں اور میں خدا كی طرف سے ان پر حجت ھوں، ان كی بات كو رد كرنا میری بات كا رد كرنا ھے۔"

گذشتہ انبیاء علیہم السلام كی شریعتیں اس لئے تحریف كا شكار ھوگئیں كہ اس وقت ایسے امین فقہاء نہ تھے ۔۔۔ لائق صد آفریں ھیں وہ فقہاء جنھوں نے دین كو تحریف سے محفوظ ركھا اور ھم تك دین پہونچایا ۔۔ اور اس اسلام دشمن دور میں اسلام كا پرچم بلند كیے ھوئے ھیں۔ سلام ھو ان فقہاء پر۔

جس دن ان كی ولادت ھوئی، جس دن ان كی وفات ھوئی اور جس دن وہ محشور كیے جائیں گے۔

آئیے حضرت ولی عصر ارواحنا فداہ كے اقوال پر ایك نظر ڈالیں، اور ان پر عمل كرنے كی كوشش كریں۔

میرا وجود غیبت میں بھی لوگوں كے لیے ایسا ھی مفید ھے جیسے آفتاب بادلوں كی اوٹ سے۔

میں زمین كو عدل و انصاف سے اس طرح بھردوں گا جس طرح وہ ظلم و جود سے بھر گئی ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 next