فلسفۂ انتظار



صنعت اور ٹكنالوجی كی ترقی كی بنا پر یہ ممكن ھوجائے گا كہ انسانوں كی حركات و سكنات پر نظر ركھی جاسكے۔ ان اقدامات پر پابندی عائد كی جاسكے جو فساد كی خاطر كئے جاتے ھیں۔ مجرموں كی آوازیں ٹیپ كرنا، ان كے خفیہ اعمال كی تصویر لینا … ان چیزوں سے مجرموں پر گرفت مضبوط ھوجائے گی۔ مجرموں كی نگرانی كامیاب حكومت كے لئے بہت ضروری ھے۔

اس میں كوئی شك نہیں كہ حضرت كے زمانے میں اخلاقی تعلیمات اتنی عام ھوجائیں گی كہ عوام كی اكثریت سعادتمند معاشرے كی تشكیل كے لئے آمادہ ھوجائے گی۔ عوام كو اخلاقی تربیت سے سماج كے كافی مسائل حل ھوجائیں گے۔

لیكن انسان آزاد پیدا كیا گیا ھے۔ اپنے اعمال میں اسے پورا اختیار حاصل ھے۔ اس لئے اس بات كا امكان ضرور ھے كہ ایك صحت مند سماج میں ایسے افراد پائے جائیں جو خواہ مخواہ فساد پھیلانا چاھتے ھوں۔

اس بنا پر سماج كی مكمل اصلاح كے لئے وسیع الاختیار عدلیہ كی ضرورت ھے تاكہ مجرموں كو ان كے جرم كا بدلہ دیا جاسكے۔

جرائم كے علل و اسباب پر غور كرنے سے معلوم ھوتا ھے كہ بہت سے جرائم كو ان طریقوں سے روكا جاسكتا ھے:

1) عادلانہ تقسیم

ضروریات زندگی كی عادلانہ تقسیم سے كافی جرائم ختم ھوجاتے ھیں۔ عادلانہ تقسیم سے طبقاتی كش مكش ختم ھوجاتی ھے۔ ذخیرہ اندوزی، چور بازاری، گراں فروشی، اور سرمایہ داروں كی ناروا سختیاں نیز سرمایہ دارون كی باھمی چپقلیش … سب كافی حد تك ختم ھوجائیں گی۔

2) صحیح تربیت

صحیح تربیت بھی مفاسد اور جرائم كی روك تھام میں كافی موثر ھے۔ اس وقت دنیا میں فساد كی گرم بازاری، جرائم كی فراوانی اس وجہ سے ھے كہ تعلیم كے لئے تو ضرور نئے نئے طریقے اختیار كئے جارھے ھیں لیكن تربیت كا كوئی معقول انتظام نہیں ھے۔ تعلیم كو صحیح راستے پر لگانے كے بجائے تعلیم سے فساد كی شاھراہ تعمیر كی جارھی ھے غیر اخلاقی فلمیں، ڈرامے، كتابیں، اخبار، رسالے سب انسان كے اخلاقیات پر حملہ آور ھیں۔

لیكن جب تعلیم كے ساتھ ساتھ تربیت كا بھی جدید ترین معقول انتظام ھوگا، عالمی حكومت انسانوں كی تربیت پر بھرپور توجہ دے گی۔ وہ مفاسد اور جرائم خود بخود ختم ھوجائیں گے جن كا سرچشمہ عدم تربیت یا ناقص تربیت ھے۔

3) طاقت ور عدلیہ

ایك ایسی عدلیہ كا وجود جس سے نہ مجرم فرار كرسكتا ھے اور نہ فیصلوں سے سرتابی اس وقت دنیا كے ھر ملك میں عدلیہ موجود ھے۔ لیكن یا تو عدلیہ كی گرفت مجرم پر مضبوط نہیں ھے یا عدلیہ میں صحیح فیصلے كی صلاحیت نہیں ھے، یا دونوں ھی نقص موجود ھیں بلكہ بعض مجرم عدلیہ كی شہ پر جرم كرتے ھیں۔

لیكن ایك ایسی عدلیہ جس كی گرفت بھی مجرم پر سخت ھو اور جو فیصلوں میں رو رعایت نہ كرتی ھو، فساد اور جرائم كے انسداد میں ایك اھم كردار ادا كرتی ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 next